- لطیف کھوسہ روڈ بلاک کیس میں عدم ثبوت پر بری
- 90 ارب کا ریونیو شارٹ فال، منی بجٹ آنے کا امکان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
- پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان وزیراعلیٰ کے سینئر مشیر کے عہدے سے مستعفی
- بھارتی حکومت نے محمد سراج کو ڈی ایس پی تعینات کردیا
- کراچی میں پانچ روز کیلیے دفعہ 144 نافذ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکن ٹیم چوتھا میچ بھی ہار گئی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں بزرگ شہری جاں بحق
- بھارت: مشہور سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- 1100 گرام چٹ پٹی چٹنی کھانے کا ریکارڈ
- غزہ اور دنیا بھر میں قتل عام کیوجہ ہماری قرآن سے دوری ہے، ذاکر نائیک
- کراچی سے نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ میں 15 افراد جاں بحق
- شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والا نوجوان اپنی ہی گولی سے جاں بحق
- عمران خان کی خیریت کے بارے میں خدشات پر فوری جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
- ایلون مسک نے روبو ٹیکسی کی رونمائی کر دی
- کراچی: ڈیفینس میں لائن لیک ہونے سے تیل سڑکوں پر بہہ گیا، علاقہ سیل
- ٹی 20 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ اگلے ماہ پاکستان میں کھیلا جائے گا
- بھارت نے ٹی 20 انٹرنیشنل کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنادیا
روس کسی بھی وقت جوہری تجربہ کرنے کیلیے تیار ہے، جوہری تجربہ گاہ کے سربراہ
ماسکو: روسی جوہری تجربہ گاہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ روس کسی بھی وقت جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
روس کی جوہری تجربہ گاہ کے سربراہ نے کہا کہ اگر ماسکو حکم جاری کرتا ہے تو ان کی خفیہ تنصیب ‘کسی بھی وقت’ جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ ماسکو نے سوویت یونین کے خاتمے سے ایک سال قبل 1990 کے بعد سے جوہری ہتھیاروں کا کوئی تجربہ نہیں کیا ہے۔
کچھ مغربی اور روسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مغربی ممالک نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے ارادہ کیا تو صدر ولادیمیر پیوٹن مغرب کو واضح پیغام دینے کے لیے جوہری تجربہ کرنے کا حکم دے سکتے ہیں۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربہ چین یا امریکا جیسے دیگر ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے، جس سے بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی ایک نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے.
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق آرکٹک سمندر میں دور دراز نووایا زیملیا جزیرے پر واقع روس کا تجربہ گاہ وہ جگہ تھی جہاں سوویت یونین نے 200 سے زائد جوہری تجربات کیے تھے جن میں 1961 میں دنیا کے سب سے طاقتور جوہری بم کا دھماکہ بھی شامل تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔