- فائز عیسیٰ کے فیصلوں میں پارلیمانی بالادستی کی جھلک نمایاں
- شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس، وزیر اعظم کا انتظامات پر اظہار اطمینان
- لطیف کھوسہ روڈ بلاک کیس میں عدم ثبوت پر بری
- 90 ارب کا ریونیو شارٹ فال، منی بجٹ آنے کا امکان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
- پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان وزیراعلیٰ کے سینئر مشیر کے عہدے سے مستعفی
- بھارتی حکومت نے محمد سراج کو ڈی ایس پی تعینات کردیا
- کراچی میں پانچ روز کیلیے دفعہ 144 نافذ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکن ٹیم چوتھا میچ بھی ہار گئی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں بزرگ شہری جاں بحق
- بھارت: مشہور سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- 1100 گرام چٹ پٹی چٹنی کھانے کا ریکارڈ
- غزہ اور دنیا بھر میں قتل عام کیوجہ ہماری قرآن سے دوری ہے، ذاکر نائیک
- کراچی سے نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ میں 15 افراد جاں بحق
- شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والا نوجوان اپنی ہی گولی سے جاں بحق
- عمران خان کی خیریت کے بارے میں خدشات پر فوری جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
- ایلون مسک نے روبو ٹیکسی کی رونمائی کر دی
- کراچی: ڈیفینس میں لائن لیک ہونے سے تیل سڑکوں پر بہہ گیا، علاقہ سیل
وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
اسلام آباد: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے لیے وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 477 کلومیٹر طویل وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ماچیکے، تھلیاں اور تروجبہ پائپ لائن منصوبے کے لیے معاہدہ طے پا گیا۔
تحقیقی اور ترقیاتی منصوبہ ہونے کے باعث یہ پاکستان اسٹیٹ آئل کا ایک فلیگ شپ پراجیکٹ ہے جس کی سربراہی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کر رہی ہے۔
یہ پائپ لائن موٹروے کے متوازی ماچیکے، تھلیاں اور تروجبہ کے درمیان دو حصوں پر مشتمل ہے۔ اس پائپ لائن کو اٹک ریفائنری، چک پیرانہ اور فقیر آباد کے ساتھ منسلک کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔
اس منصوبے کی تعمیر سے تیل کی ہموار سپلائی یقینی ہوگی اور لاگت میں بھی کمی آئے گی جس سے قومی خزانے میں اربوں روپے کی بچت ہوگی۔
وائٹ آئل پائپ لائن کا مقصد پیٹرولیم مصنوعات کی مؤثر سپلائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملاوٹ کی روک تھام اور حفاظت میں اضافہ کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی سپلائی کی صلاحیت 7 ملین ٹن سالانہ ہے جو 10 ملین ٹن سالانہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔
یہ پائپ لائن اسٹریٹجک راستے کا احاطہ کرتے ہوئے سڑک کی نقل و حمل پر انحصار کم کرنے، ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے، اور تیل کی تقسیم کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مددگار ثابت ہوگی۔
وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں تیزی پیٹرولیم ڈویژن میں ترقی کے لیے حکومت اور ایس آئی ایف سی کے عزم کا ثبوت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔