حزب اللہ نے موبائل کی جگہ پیجرز استعمال کرنا کب اور کس کے کہنے پر شروع کیا

ویب ڈیسک  بدھ 18 ستمبر 2024
پیجرز ست قبل حزب اللہ کے ارکان آپس میں موبائل فونز پر رابطہ رکھتے تھے، فوٹو: فائل

پیجرز ست قبل حزب اللہ کے ارکان آپس میں موبائل فونز پر رابطہ رکھتے تھے، فوٹو: فائل

بیروت: حزب اللہ نے ایک غیرملکی کمپنی نے 5 ہزار پیجرز منگوائے تھے اور کارکنان میں تقسیم کیا تھا جن میں سے 3 ہزار سے زائد پیجرز اچانک یکے بعد دیگرے دھماکے سے پھٹتے گئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے لبنان میں ایسی کاروں، موٹر سائیکلوں اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں حزب اللہ کے کمانڈرز موجود تھے۔ ان جانبازوں کی موجودگی کا مقام اسرائیل نے ان کے زیر استعمال موبائل فونز سے پتا لگایا۔

یہ خبر پڑھیں : حزب اللہ کے زیرِ استعمال دھماکے سے پھٹنے والے پیجرز ایران سے آئے تھے ؟

اسرائیل کے لبنان میں ان حملوں میں حزب اللہ کے 170 کے قریب کمانڈرز شہید ہوچکے ہیں جن میں ایک سینئر کمانڈر اور بیروت میں حماس کا ایک اعلیٰ عہدیدار کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

ان حالات میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اپنے ساتھیوں کی حفاظت اور مشن کی تکمیل کے لیے ایک جنگی منصوبہ تیار کیا اور اپنے جانبازوں کو حکم دیا کہ اپنے فون توڑ دو یا صندوق میں چھپا دو۔

یہ خبر پڑھیں : پیجرز دھماکے میں ایرانی سفیر کی آنکھ ضائع؛ سربراہ حزب اللہ سے متعلق متضاد اطلاعات 

حسن نصر اللہ نے اپنے کارکنوں کو خبردار کیا کہ اسرائیلی ایجنٹس سے زیادہ آپ کے موبائل فونز آپ کی جاسوسی کر رہے ہیں۔ اس لیے اس ڈیوائس کو ترک کردیں۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے ممکن ہوئے؟ 

اپنے سربراہ کی حکم تعمیل میں حزب اللہ نے موبائل فونز کے بجائے رابطے کے لیے پیجرز کا استعمال شروع کیا اور ہنگری کی ایک کمپنی سے 5 ہزار پیجرز منگوائے تھے۔

حزب اللہ نے یہ پیجرز اپنے رہنماؤں اور کارکنان میں تقسیم کیے جن میں 3 ہزار سے زائد پیجرز یکے بعد دیگرے پھٹتے گئے۔ حزب اللہ کے 11 کمانڈر سمیت ایک خاتون اور ایک بچی جاں بحق ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔