- اے این ایف کی جیوانی کے قریب گہرے سمندر میں کارروائی، 60کلو آئس برآمد
- مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی؛ بھارت میں مسلمان طلبہ بھی غیر محفوظ
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستان کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
- ڈولفن پولیس نے ماہ ستمبر کی کارگردگی رپورٹ جاری کر دی
- قصور؛ بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتار، ڈیڑھ کلو چرس 40 لیٹر شراب برآمد
- حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر کو نشانہ بنایا، 10 افراد زخمی
- وہاڑی میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حشرات زدہ مربہ جات کی بڑی مقدار پکڑلی
- میانوالی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، فتنہ الخوارج کے 7 دہشت گرد ہلاک
- لاہور؛ ساندہ میں نائٹ ایڈیشن کیلیے تیار پتنگوں کی سپلائی ناکام، ملزم گرفتار
- نیپال میں ہونے والی ساف ویمنز چیمپئن شپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا
- اسپتالوں کے ویسٹ سے برتنوں کی تیاری، بیماریاں پھیلنے لگیں
- کسانوں کا گندم نہ خریدنے کی پالیسی پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ
- محکمہ ریلوے کو ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے پانچ دن کا الٹی میٹم
- جناح ٹرمینل کی عمارت و اثاثے محفوظ، فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری
- ایران کی قدس فورس کے سربراہ بیروت حملے کے بعد رابطے میں نہیں ہیں، رپورٹ میں دعویٰ
- پاکستانی امریکا سے متاثر ہیں لیکن پاکستان امریکا سے ہزار درجے بہتر ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک
- ایران نے اچانک اپنے تمام ایئرپورٹس پر پروازیں منسوخ کردیں
- عمر کوٹ میں تین بچوں کو قتل کرنے کے بعد والد کی خودکشی، وزیراعلیٰ کا اظہار افسوس
- غزہ میں بربریت پرعالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت ہے جتنے اسرائیلی مظالم، وزیراعظم
- پہلا ٹی 20: بھارت نے بنگلادیش کو سات وکٹوں سے شکست دے دی
دہشتگردی کے شکار پاکستان کے بیلسٹک میزائل پر پابندی کیوں؟ امریکی ردعمل آگیا
واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے حال ہی میں پاکستان کے بیلسٹک میزائل پر پابندی عائد کرنے سے متعلق سوال پوچھ لیا۔
صحافی نے امریکی ترجمان سے سوال کیا کہ آپ پاکستان کو پارٹنر کہتے ہیں جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا اور 80 ہزار جانیں دیں اور اربوں ڈالر کے انفراسٹرکچر کی قربانی دی۔
صحافی نے مزید کہا کہ پاکستان کو افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد بھی قیمت چکانا پڑ رہی ہے اور بدلے میں امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر پابندیاں عائد کر دیں۔
صحافی نے سوال جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ بیلسٹک میزائل پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کے لیے نہایت ضروری ہے۔ پاکستان اس امریکی اقدام کو متعصب اور سیاسی محرک سمجھتا ہے۔ اس پر آپ کا کیا خیال ہے؟
یہ خبر بھی پڑھیں : پاکستانی بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کریں گے، امریکا
جس پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے ہمارا شراکت دار رہا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اب بھی ایسے بہت سے معاملات ہیں جن پر اختلاف رائے بھی ہے اور ایسی صورت میں ہم امریکی مفاد کے تحفظ کے لیے عملی اقدام سے دریغ نہیں کرتے۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہ کرنا ہماری دیرینہ پالیسی رہی ہے۔
امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اپنی قومی سلامتی کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے پابندیوں سمیت ہر چیز اور وسائل کا استعمال کریں گے اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ امریکا کا مالیاتی نظام جوہری پھیلاؤ کے لیے استعمال نہ ہو سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔