- اسپین جاتے ہوئے 4 پاکستانی کشتی میں دم گھٹنے سے جاں بحق
- پچھلے سال 3 ہزار100 ارب کا سیلزٹیکس اکٹھا ہوا، شہباز رانا
- فائز عیسیٰ کے فیصلوں میں پارلیمانی بالادستی کی جھلک نمایاں
- شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس، وزیر اعظم کا انتظامات پر اظہار اطمینان
- لطیف کھوسہ روڈ بلاک کیس میں عدم ثبوت پر بری
- 90 ارب کا ریونیو شارٹ فال، منی بجٹ آنے کا امکان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
- پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان وزیراعلیٰ کے سینئر مشیر کے عہدے سے مستعفی
- بھارتی حکومت نے محمد سراج کو ڈی ایس پی تعینات کردیا
- کراچی میں پانچ روز کیلیے دفعہ 144 نافذ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکن ٹیم چوتھا میچ بھی ہار گئی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں بزرگ شہری جاں بحق
- بھارت: مشہور سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- 1100 گرام چٹ پٹی چٹنی کھانے کا ریکارڈ
- غزہ اور دنیا بھر میں قتل عام کیوجہ ہماری قرآن سے دوری ہے، ذاکر نائیک
- کراچی سے نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ میں 15 افراد جاں بحق
- شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والا نوجوان اپنی ہی گولی سے جاں بحق
- عمران خان کی خیریت کے بارے میں خدشات پر فوری جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
اسٹریٹ کرائمز میں اِضافہ ہورہا ہے صوبائی حکومت نظر نہیں آرہی،امیرجماعت اسلامی کراچی
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہو رہا ہے اور صوبائی حکومت نظر نہیں آ رہی۔
کراچی میں جماعت اسلامی کے رکن عبد الحلیم کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگومیں جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفرخان کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اپنے شہید بھائی کی نماز جنازہ ادا کی۔ المیہ یہ ہے کہ ہرروز ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کراچی کے شہری اپنے پیاروں کے جنازے اٹھاتے تھک گئے ہیں لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کان پر جون تک نہیں رینگ رہی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی واحد شہر ہے جس میں صرف موبائل چھیننے پر گولی مار کر شہید کردیا جاتا ہے۔اسٹریٹ کرائمز و مسلح ڈکیتی کی وارداتوں میں مستقل اِضافہ ہورہا ہے لیکن ان ساری صورتحال میں صوبائی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی۔ بڑے بڑے دعوے اور وعدے تو بہت کیے جاتے ہیں لیکن عملا کچھ نہیں کیا جاتا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 8 ماہ میں 50 ہزار سے زائد ہزاروں کرائمز کی وارداتیں ہوئیں اور8 ماہ میں موبائل چھیننے کی وارداتوں میں 90 سے زائد شہری اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے مطالبہ کیا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی مسلح ڈکیتی کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ وزیر اعلی سندھ ، وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ چوروں اور ڈکیتوں کے خلاف کارروائی کریں اور انہیں گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلوائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔