- بھارت: ایک کمرے اپارٹمنٹ کے کرائے نے صارفین کو چکرا دیا
- پاکستان ریلوے میں جعلی بھرتیاں، فرضی ڈیوٹی لگا کر لاکھوں روپے لوٹے گئے
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ برہان انٹرچینج اور ڈی چوک پر پولیس کی شیلنگ، متعدد کارکنان گرفتار
- امریکا: بچوں کا ویکسینشن پروگرام اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- غیرملکی ائیرلائنز کو اندرون ملک اضافی پروازوں کی اجازت سے پی آئی اے کا بزنس متاثرہوا، جی ایم
- غار سے بچائے گئے 188 سالہ شخص کی ویڈیو وائرل، اصل حقیقت کیا؟
- شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
- اسرائیلی وزیراعظم نے میرے باتھ روم میں جاسوسی آلات لگائے تھے، بورس جانسن
- کم وقت میں اسٹرا سے جوس پینے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر ٹوٹے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
- گوگل سرچ انجن میں نئے اے آئی فیچرز شامل
- داتا دربار سے اغوا لڑکی بازیاب؛ خاتون اغوا کار گرفتار
- کراچی؛ میٹرک سائنس گروپ کے امتحانی نتائج کا اعلان آج شام ہوگا
- ملائیشیاء کے وزیراعظم دورۂ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
- ڈیانا بیگ سری لنکا کیخلاف محض 1 بال کرواکر کیوں باہر ہوگئیں تھی؟
- 31 سال بعد سنہرے اُلو کا چھوٹا مجسمہ دریافت
ٹی ٹی پی کے افغانستان سے حملے؛ پاکستانی مندوب کا اقوام متحدہ سے کارروائی کا مطالبہ
جنیوا: پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان سے کالعدم جماعت تحریک طالبان پاکستان کے سرحد پار حملوں پر کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خدشات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی پی پی خطے کے امن کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
یو این پروگرام آف ایکشن کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے چوتھی کانفرنس میں اپنی تقریر میں پاکستانی سفیر منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو فتنہ الخوارج سے تعبیر کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کی حمایت سے ٹی ٹی پی تیزی سے اپنی کارروائیاں بڑھا رہی ہے اور افغانستان کا سب سے بڑا دہشت گرد گروہ بن چکی ہے۔
پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ طالبان کے حمایت یافتہ یہ عسکریت پسند جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں اور دوسرے باغی دھڑوں کے ساتھ مل کر تیزی سے کارروائیاں کر رہے ہیں جن میں مجید بریگیڈ جیسے علیحدگی پسند گروپ بھی شامل ہیں۔
منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کو خدشہ ہے کہ ٹی ٹی پی کا القاعدہ کے ساتھ بڑھتا ہوا اتحاد جلد اسے علاقائی اور عالمی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مرکزی کردار تک پہنچا سکتا ہے۔
انہوں نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے تشدد میں خطرناک اضافے کو اجاگر کیا اور اس عدم استحکام سے خبردار کیا جو ٹی ٹی پی کی کارروائیاں وسیع تر خطے میں لا سکتی ہیں۔
مزید برآں، پاکستانی سفیر نے افغان عبوری حکومت کو انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
منیر اکرم نے صنفی مساوات کے حوالے سے وعدوں کو پورا کرنے میں طالبان حکومت کی ناکامی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی نہ صرف اسلامی اقدار کے منافی ہیں بلکہ افغانستان کی عالمی برادری میں شمولیت میں بھی رکاوٹ ہیں۔
پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کے بار بار مطالبات اور نشاندہی کے باوجود افغانستان کی جانب سے کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔