- مرید کے میں فائرنگ؛ بزرگ سیاسی رہنما میاں لطیف پوتے سمیت جاں بحق
- جتنی سزا کاٹ لی وہی کافی ہے، سندھ ہائیکورٹ کا قتل کے مجرم کو رہا کرنے کا حکم
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ خصوصی کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا
- اسرائیل کی غزہ میں مہاجر کیمپ پرشدید بمباری، 22 فلسطینی شہید
- قومی ویمنز فٹبال ٹیم کو ساف چیمپٗن شپ کیلئے این او سی جاری
- این آئی سی ایچ:طبی عملے کا او پی ڈی کا بائیکاٹ، مریض اور تیماردار رُل گئے
- لاپتہ پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کیلئے وکلا سرگرم
- راولپنڈی کچہری میں دو گروپوں میں تصادم، لاتوں گھونسوں کا آزادانہ استعمال
- دوسرا ٹیسٹ؛ 4 قومی کرکٹر کے فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ
- سعودی عرب کا سیزنل ورک ویزوں کی مدت میں توسیع کا اعلان
- دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، عبداللہ کی ناکامی! امام الحق کی واپسی کا امکان
- پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بجلی منقطع کردی گئی
- کراچی دھماکا؛ دہشتگردوں نے غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے حملہ کیا، ابتدائی رپورٹ
- پنجاب کے 5 اضلاع میں فوری طور پر دفعہ 144 نافذ
- پاکستان جنگ سے متاثر فلسطین و لبنان کیلیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجے گا
- ٹھٹھہ؛ ہندو یاتریوں کو لے جانے والی گاڑی اُلٹنے سے 15 افراد زخمی
- دیواریں بولتی بھی ہیں مگر...
- بھارت میں اسلام سے نفرت پر مبنی اشتعال انگیز تقریروں، واقعات میں غیرمعمولی اضافہ
- عدلیہ کی خودمختاری تباہ کرنا ماضی کے بُرے فیصلوں کا حل نہیں ہے، شاہد خاقان
- دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
بھارت سے بیدخلی پر پاکستان کیوں نہیں آئے؟ ذاکر نائیک نے بتادیا
عالمی شہرت یافتہ تقابل ادیان کے عالم ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بھارت میں زمین تنگ کردیئے جانے کے بعد پاکستان آنے کے بجائے ملائیشیا جانے کو ترجیح دینے کی وجہ بتادی۔
پاکستانی یوٹیوبر کو انٹرویو میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی زندگی کے اہم واقعات پر کھل کر گفتگو کی۔ اس انٹرویو کو چند گھنٹوں میں ہی لاکھوں افراد نے دیکھا۔
انٹرویو میں یوٹیوبر نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے پوچھا کہ وہ بھارت چھوڑنے کے بعد ملائیشیا کیوں چلے گئے حالانکہ پاکستان بھی آسکتے تھے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جواب دیا کہ میرے لیے پاکستان جانا زیادہ آسان تھا۔ میں پہلے بھی پاکستان جا چکا ہوں اور وہاں کافی تعداد میں چاہنے والے بھی ہیں۔
معروف اسلامی اسکالر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ شریعت کا ایک اصول ہے کہ بڑے نقصان سے بچنے کے لیے چھوٹے نقصان کو برداشت کرلیا جائے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ پاکستان آنے کی صورت میں بھارت مجھے آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیتا اور جھوٹا پروپیگنڈا کرکے میرا ادارہ بھی بند پوسلتا تھا جس سے دین کی تبلیغ کا کام متاثر ہوتا۔
عالمی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر نے کہا کہ وہ مستقل بنیادوں پر تو نہیں البتہ پاکستان آنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اگر کورونا وبا نہ آتی تو شاید 2020 میں پاکستان میں ہوتا تاہم اب جلد پاکستان کا دورہ کروں گا۔
یاد رہے کہ ذاکر نائیک کی تبلیغ کے نتیجے میں ہزاروں ہندوؤں نے اسلام قبول کیا جس کے بعد مودی سرکار نے ان پھر جھوٹے مقدمات بنا کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔
یہاں تک کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھارت چھوڑ کر ملائیشیا منتقل ہونا پڑا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔