- اسلام آباد؛ا ہم مقامات پر پولیس و رینجرز تاحال موجود، ریڈزون میں پاک فوج کا گشت
- سمندر کی تہہ میں موجود اربوں مالیت کے خزانے والا متنازع جہاز
- پردہ بصارت پر موجود سوراخ کے علاج میں اہم پیشرفت
- چاند کے متعلق بنیادی معلومات غلط ہونے کا انکشاف
- بہترین بصارت والے ہی اس تصویر میں چُھپا بھالو ڈھونڈ سکتے ہیں
- اے این ایف کی جیوانی کے قریب گہرے سمندر میں کارروائی، 60کلو آئس برآمد
- مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی؛ بھارت میں مسلمان طلبہ بھی غیر محفوظ
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ کیخلاف پاکستان کی پہلی وکٹ گر گئی
- ڈولفن پولیس نے ماہ ستمبر کی کارگردگی رپورٹ جاری کر دی
- قصور؛ بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتار، ڈیڑھ کلو چرس 40 لیٹر شراب برآمد
- حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر کو نشانہ بنایا، 10 افراد زخمی
- وہاڑی میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حشرات زدہ مربہ جات کی بڑی مقدار پکڑلی
- میانوالی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، فتنہ الخوارج کے 7 دہشت گرد ہلاک
- لاہور؛ ساندہ میں نائٹ ایڈیشن کیلیے تیار پتنگوں کی سپلائی ناکام، ملزم گرفتار
- نیپال میں ہونے والی ساف ویمنز چیمپئن شپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا
- اسپتالوں کے ویسٹ سے برتنوں کی تیاری، بیماریاں پھیلنے لگیں
- کسانوں کا گندم نہ خریدنے کی پالیسی پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ
- محکمہ ریلوے کو ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے پانچ دن کا الٹی میٹم
- جناح ٹرمینل کی عمارت و اثاثے محفوظ، فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری
- ایران کی قدس فورس کے سربراہ بیروت حملے کے بعد رابطے میں نہیں ہیں، رپورٹ میں دعویٰ
سی آئی اے افسر کومختلف ممالک میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر بڑی سزا
واشنگٹن: امریکا کی سینٹرل انٹیلیجینس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق افسر کو امریکا سمیت مختلف ممالک میں تعیناتی کے دوران درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور منشیات دینے پر 30 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اٹارنی ڈسٹرکٹ کولمبیا کے دفتر نے بیان میں کہا کہ سی آئی اے کے 48 سالہ افسر برائن جیفری ریمنڈ نے 14 سالہ دور میں اپنے سرکاری اپارٹمنٹ میں خواتین کے ساتھ زیادتی کی۔
امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریویس نے کہا کہ سی آئی اے کے سابق افسر کو دی گئی یہ سزا جنسی مجرم قرار دیتے ہوئے سنائی گئی ہے۔
جج نے 30 سال قید کے ساتھ ساتھ تاحیات نگرانی اور انہیں دو لاکھ 60 ہزار ڈالر معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آئی کی مشترکہ تحقیقات کے دوران 2006 سے لی گئیں تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں، جن میں 24 برہنہ یا نیم برہنہ خواتین مدہوش تھیں یا رضامند نہیں لگتی تھیں۔
برائن جیفری ریمنڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ انہیں پہلی مرتبہ میکسیکو سٹی میں ان کی رہائش گاہ میں مئی 2020 میں اس وقت پکڑا گیا جب ایک برہنہ خاتون مدد کے لیے پکار رہی تھی اور وہ اس وقت امریکی سفارت خانے کے لیے کام کرتا تھا۔
امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریویس نے کہا کہ خفیہ ایجنسی کے سابق افسر ایک ‘شکاری’ تھا، جس نے اپنے سرکاری گھر میں غیرمشتبہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی اور وہی انہیں نشہ کرواتا تھا، ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے ان کی تصاویر بناتا تھا۔
برائن جیفری ریمنڈ کی ڈیوائسز سے 500 سے زائد تصاویر ملیں، 2006 اور 2020 کے دوران کی گئیں ریکارڈنگز میں انہیں متاثرہ خواتین کو کئی گھنٹوں تک اپنی حواس کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھایا گیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی واقعات میں بے ہوش خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ وحشیانہ انداز میں پیش آیا اور جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے خلاف تفتیش چل رہی ہے تو انہوں نے تمام تصاویر اور ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی۔
محکمہ انصاف کے سینئر عہدیدار نیکول آرگینٹیری نے بتایا کہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ قواعد کی خلاف ورزی کہاں ہوئی یا جرم کہاں سرزد ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ برائن جیفری ریمنڈ نے 28 خواتین کو بغیر رضامندی کے ساتھ نشہ دیا اور فحش مواد ریکارڈ کیا اور دوسروں کو بھی منشیات دیں۔
سی آئی اے کا سابق افسر خواتین سے مختلف ڈیٹنگ ایپس کا استعمال کرتے ہوئے ملاقات کرتے تھے اور اس کے بعد انہیں کھانے اور مے نوشی کی دعوت دیتے تھے، تصاویر اور ویڈیوز میں موجود اکثر خواتین ان کے ساتھ بیتائے وقت کے بارے میں درست معلومات نہیں دے سکیں۔
برائن جیفری ریمنڈ سی آئی اے میں اپنے کیریئر کے دوران امریکا، پیرو اور میکسیکو سمیت کئی بڑے ممالک میں تعینات رہے۔
ایف بی آئی اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ڈپلومیٹک سروس (ڈی ایس ایس) نے 2021 میں مشترکہ تحقیقات کیں اور برائن جیفری ریمنڈ سے جڑی معلومات فراہم کرنے کے لیے عوام سے بھی اپیل کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔