تھپڑوں کا مقابلہ طبی ماہرین میں تشویش پیدا کرنے لگا
تھپڑ مارنا تصور سے کہیں زیادہ سنگین جنگی کھیل بنتا جارہا ہے
ایک دوسرے کو تھپڑ مارنے کے ایک نئے 'جنگی کھیل' کے آغاز کو کئی سال ہو چکے ہیں جسے slap fighting کہا جاتا ہے تاہم اسے کھیل میں دماغی تکلیف دہ چوٹوں پر تشویش بڑھ رہی ہے۔
نیورولوجسٹ کی ایک ٹیم نے امریکا میں ٹی وی پر نشر ہونے والے پہلے پیشہ ورانہ تھپڑ مارنے والے مقابلے کی فوٹیج کا جائزہ لیا ہے اور پتہ چلا ہے کہ دماغ کو اندرونی جھٹکا لگنے کا خطرہ پریشان کن حد تک زیادہ ہے۔
ڈاکٹروں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ تھپڑ مارنا کہیں زیادہ سنگین جنگی کھیل بنتا جارہا ہے اور اس کے شرکاء میں اعصابی موت کو روکنے کے لیے حکمت عملیوں پر غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تھپڑ مارنا بالکل ویسا ہی ہے جیسا ٹی وی پر لگتا ہے۔ دو لوگ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اور کھلے ہاتھ سے جتنی سختی سے ہو سکے دوسرے کے چہرے پر تھپڑ مارتے ہیں اور جو تھپڑ کھا رہے ہیں وہ اصولاً اپنے دفاع کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ اپنے بچاؤ کیلئے سر پر کوئی حفاظتی چیز بھی نہیں پہن سکتے اور نہ ہی انہیں بچنے کی اجازت ہے۔