موسیٰ خیل میں مزدوروں کے اغواکی خبروں میں کوئی صداقت نہیں بلوچستان حکومت
چار مزدور خوف سے چھپ گئے جنہیں تلاش کر لیا گیا ہے، کمشنر لورالائی
حکومت بلوچستان نے ضلع موسیٰ خیل میں 20 سے زائد مزدوروں کے اغواء کی اطلاعات کو غیر مصدقہ قرار دے دیا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ موسیٰ خیل سے مزدوروں کے اغواء کی اطلاعات غیر مصدقہ ہیں، ضلع انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز مذکورہ علاقے میں پہنچ چکی ہیں۔
کمشنر لورالائی کے مطابق مزدوروں کے اغواء کا کوئی ثبوت نہیں ملا، چار مزدور خوف سے چھپ گئے جنہیں تلاش کر لیا گیا ہے۔
قبل ازیں، اطلاع آئی تھی کہ قومی شاہراہ پر تعمیراتی کمپنی کے کیمپ میں مسلح افراد نے فائرنگ کی اور پھر مزدوروں کو اغواء کر کے ساتھ لے گئے۔ مسلح افراد نے تعمیراتی کمپنی کے زیر استعمال 8 بلڈوزر بھی نذر آتش کیے۔
مزید پڑھیں؛ پنجگور میں مسلح افراد کی گھر میں گھس کر فائرنگ، 7 مزدور جاں بحق
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجگور کے علاقے خدا بدن میں مسلح افراد نے گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے 7 مزدوروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جبکہ ایک مزدور شدید زخمی ہوا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مرنے والوں کا تعلق پنجاب کے شہر ملتان سے ہے جنہیں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے دہشت گردوں نے سفاکی اور بے دردی سے قتل کیا۔
مقتولین خدا بدن میں گھر کی تعمیر کے لیے مزدوری کر رہے تھے جن میں ساجد، فیاض، خالد، شفیق، افتخار، سلمان اور بلال شامل ہیں جبکہ زخمی کی شناخت محمد رمضان کے نام سے ہوئی ہے۔