- وفاقی حکومت کا لیہ میں سولر پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ
- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
- کراچی کے شہریوں کے نام پر غیر قانونی سمیں افغان باشندے کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
- ٹرمپ کا کیس سننے والے جج کو دھمکی دینے والے ملزم پر فرد جرم عائد
- پاک-انگلینڈ ٹیسٹ سیریز؛ تیسرے اور آخری میچ کے لیے مقام کی منتقلی کے سائے بڑھنے لگے
- عالمی کھجور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای قونصل خانے میں پرتکلف عشائیہ
- امریکی فوج کا یمن میں حوثیوں کے زیرانتظام مختلف شہروں پر 15 حملے
- کراچی: گلشنِ معمار میں مبینہ مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک
- کراچی میں نوجوان کی خود کو گولی مار کر خودکشی
- بھارتی نژاد سنگاپور کے سابق وزیر کو کرپشن کے الزام میں قید کی سزا
- لندن سے امریکا کا سفر دو گھنٹے میں کب ممکن ہوگا؟
- بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 28 ماؤ علیحدگی پسند ہلاک
- پاک فوج نے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمے داریاں سنبھال لیں
- 7 اکتوبر کو بتا دیں ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
- لاہور میں امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی تیاری
- وزیراعظم اور گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، حکومت کی گورنر راج کی تردید
- اسرائیل کے دو فوجی گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران ہلاک، 24 زخمی
- سوات؛ تیلگرام میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے تین دہشتگرد ہلاک
- بھارتی وزیرخارجہ کے دورے سے کسی بڑے دو طرفہ بریک تھرو کا امکان نہیں ہے، حنا ربانی کھر
- بلاول نے الزام نہیں لگایا، حکومت سے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کا وعدہ دہرایا، ترجمان
چین میں ٹائپ 1 ذیا بیطس کو ختم کرنے کا کامیاب علاج
بیجنگ: چین میں ٹائپ 1 ذیا بیطس میں مبتلا ایک خاتون کے اپنے جسم سے لیے گئے خلیوں سے علاج کر کے دائمی بیماری کو ختم کر دیا۔
اس کامیاب علاج میں ان خلیوں کو خاص اسٹیم سیلز میں تبدیل کیا گیا جو بعد ازاں تازہ ’آئلیٹ‘ کے جتھوں کی نمو کے لیے استعمال کیے گئے۔ یہ ’آئلیٹ‘ لبلبے اور جگر میں ہارمون بناتے ہیں جو جسم میں شوگر کی مقدار کو قابو رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
ٹیانجنگ میں رہنے والی 25 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اب میٹھا کھا سکتی ہیں۔ محققین نے بتایا کہ خاتون کا جسم گزشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے اپنا انسولین کامیابی کے ساتھ بنا رہا ہے۔
اس علاج کو دیگر ماہرین نے حیران کن اور زبردست قرار دیا ہے۔ یہ علاج اپریل میں شینگھائی میں حاصل ہونے کامیابی پر مبنی ہے۔
چینی محققین کی ٹیم نے علاج کی باقاعدہ منظوری گزشتہ برس جون میں حاصل کی اور ٹرانسپلانٹ کے ساتھ علاج جاری رکھا۔
خاتونمیں ٹائپ 1 ذیا بیطس کی تشخیص 11 برس قبل ہوئی تھی اور اس کے بعد سے ان کے دو جگر کے ٹرانسپلانٹ اور ایک ایک ناکام لبلبے کے آئلیٹ خلیوں کا ٹرانسپلانٹ کیا جا چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔