- نیا CAMON 30S: یہ ہے جسے آپ اسمارٹ فون آف دی ایئر کہتے ہیں
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
- درجن بھر کینسر کی اقسام کی نشان دہی کرنے والا خون کا نیا ٹیسٹ
- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
مالی سال کی پہلی سہ ماہی؛ ایف بی آر ہدف حاصل کرنے میں ناکام، 101 ارب کا شارٹ فال
اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل نہیں کر سکا، جس کی وجہ سے 101 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے۔
دریں اثنا فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نہ صرف گزشتہ ماہ(ستمبر2024) کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے بلکہ مقررہ ہدف سے بھی 11 ارب روپے زائد ٹیکس وصولیاں کرلی گئی ہیں۔ تاہم رواں مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر2024)کے لیے مقرر کردہ ہدف حاصل نہیں ہوسکا، جس کی وجہ سے 101ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ ستمبر میں حاصل ہونے والی ہدف سے زیادہ وصولیوں کے باعث پہلے 2 ماہ کے ریونیو شارٹ فال میں 11 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 14 روز کی توسیع، نوٹی فکیشن جاری
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کوٹیکس دہندگان کی جانب سےرات گئے تک مجموعی طور پر 36لاکھ 38 ہزار216 انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوچکے ہیں۔ ان گوشواروں کے ساتھ ایف بی آر کو مجموعی طور پر 95ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسر کی رات گئے ایکسپریس سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، جس میں انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ستمبر 2024 میں مجموعی طور پر 996ارب روپے کی خالص عبوری ٹیکس وصولیاں کی ہیں ، جو کہ 985 ارب روپے کے مقررہ ہدف سے 11 ارب روپے زیادہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح ایف بی آر نے رواں مالی سال 2024-25کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر2024) میں مجموعی طور پر 2438ارب روپے کی عبوری خالص ٹیکس وصولیاں کی ہیں جو کہ 2539ارب روپے کے مقررہ ہدف سے 101ارب روپے کم ہیں۔
مذکورہ افسر کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ(جولائی،اگست) میں ایف بی آر کو مجموعی طور پر 112ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا تھا کیونکہ پہلے 2 ماہ میں ایف بی آر نے 1554ارب روپے ہدف کے مقابلے میں 1442ارب روپے کی خالص ٹیکس وصولیاں کی تھیں لیکن ستمبر2024 میں چونکہ ٹیکس وصولیاں مقررہ ہدف سے 11 ارب روپے زیادہ رہی ہیں اس لیے پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر کا ریونیو شارٹ فال بھی کم ہوکر 101ارب روپے رہ گیا ہے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایف بی آر کو پیر کی رات 12 بجے تک ٹیکس دہندگان کی جانب سے مجموعی طور پر 36لاکھ38ہزار216 انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے ہیں جب کہ گزشتہ مالی سال2023-24کے اس عرصے میں ایف بی آر کو 19لاکھ 56 ہزار 602 انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے تھے۔
اس لحاظ سے اب تک موصول ہونے والے گوشوارے پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں دوگنا ہیں ۔ گزشتہ مالی سال مجموعی طور 62 لاکھ 36ہزار انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے تھے۔ ان گوشواروں کے ساتھ ایف بی آر کو مجموعی طور پر 48ارب20کروڑ 90 لاکھ روپے کا ریونیو آیا تھا جبکہ اس سال اب تک وصول ہونے والے 36لاکھ38ہزار216 انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ 95 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا ہے جبکہ ایف بی آر کو توقع ہے کہ اس سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 70 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔