اسرائیل کی بری فوج 18 سال بعد لبنان میں داخل؛ کئی علاقے خالی کروالیے

ویب ڈیسک  منگل 1 اکتوبر 2024
اسرائیلی فوج کے داخل ہونے پر لبنانی فوج جنوبی علاقوں میں 5 کلومیٹر پیچھے ہٹ گئے

اسرائیلی فوج کے داخل ہونے پر لبنانی فوج جنوبی علاقوں میں 5 کلومیٹر پیچھے ہٹ گئے

تل ابیب: اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ پر فضائی حملوں کے بعد اب آپریشن کی آڑ میں اپنی بری فوج بھی جنوبی علاقوں میں اتار دی۔ 

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کی بری فوج جنوبی لبنان میں مضافاتی علاقے الضاحیہ میں داخل ہوگئی اور 3 دیہاتوں اللیکی، حارہ حریک اور برج البراجنہ کو خالی کروالیا جب کہ لبنانی فوج سرحد سے 5 کلومیٹر دور پیچھے ہٹ گئی۔

اسرائیلی بری فوج نے ان دیہاتوں میں حزب للہ کے زیر استعمال عمارتوں اور انفرا اسٹریکچر کو نشانہ بنایا اور اس دوران فضائیہ کے طیارے مدد کے لیے فضا میں اُڑتے رہے۔

اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں اور بری فوج کے ٹینکوں نے شدید بمباری کی اور شہریوں کو مخصوص علاقوں میں سفر سے بھی روک دیا گیا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نارتھن ایروز نامی ملٹری آپریشن جنوبی لبنان میں صرف حزب اللہ کے اہداف تک محدود رہے گا اور حالات کے قابو میں آنے تک جاری رہے گا۔

ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل کے بقول اس وقت محدود کارروائیاں کی جا رہی ہیں رہے ہیں جس میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج اس سے قبل 2006 میں لبنان میں داخل ہوئی تھی جب حزب اللہ کے ساتھ دوسری بڑی جنگ کی گئی تھی۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔