- پاکستان اور امریکی بحریہ کی بحیرہ عرب میں مشترکہ مشقیں
- ایس سی او اجلاس، وزیراعظم مختلف وفود کے سربراہان سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے
- نیا CAMON 30S: یہ ہے جسے آپ اسمارٹ فون آف دی ایئر کہتے ہیں
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
- درجن بھر کینسر کی اقسام کی نشان دہی کرنے والا خون کا نیا ٹیسٹ
- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
اسرائیل کی بری فوج 18 سال بعد لبنان میں داخل؛ کئی علاقے خالی کروالیے
تل ابیب: اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ پر فضائی حملوں کے بعد اب آپریشن کی آڑ میں اپنی بری فوج بھی جنوبی علاقوں میں اتار دی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کی بری فوج جنوبی لبنان میں مضافاتی علاقے الضاحیہ میں داخل ہوگئی اور 3 دیہاتوں اللیکی، حارہ حریک اور برج البراجنہ کو خالی کروالیا جب کہ لبنانی فوج سرحد سے 5 کلومیٹر دور پیچھے ہٹ گئی۔
اسرائیلی بری فوج نے ان دیہاتوں میں حزب للہ کے زیر استعمال عمارتوں اور انفرا اسٹریکچر کو نشانہ بنایا اور اس دوران فضائیہ کے طیارے مدد کے لیے فضا میں اُڑتے رہے۔
اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں اور بری فوج کے ٹینکوں نے شدید بمباری کی اور شہریوں کو مخصوص علاقوں میں سفر سے بھی روک دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نارتھن ایروز نامی ملٹری آپریشن جنوبی لبنان میں صرف حزب اللہ کے اہداف تک محدود رہے گا اور حالات کے قابو میں آنے تک جاری رہے گا۔
ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل کے بقول اس وقت محدود کارروائیاں کی جا رہی ہیں رہے ہیں جس میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج اس سے قبل 2006 میں لبنان میں داخل ہوئی تھی جب حزب اللہ کے ساتھ دوسری بڑی جنگ کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔