حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کو نشانہ بنایا، پاسداران

ویب ڈیسک  منگل 1 اکتوبر 2024
اایرانی خبرایجنسی نے ذرائع سے دعویٰ کیا کہ 80 فیصد میزائل ہدف پر لگے—فوٹو: فارس

اایرانی خبرایجنسی نے ذرائع سے دعویٰ کیا کہ 80 فیصد میزائل ہدف پر لگے—فوٹو: فارس

تہران: ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ اور تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کے جواب میں قابل اسرائیل پر حملہ کیا گیا ہے۔

ایرانی سرکاری خبرایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے سینئر کمانڈر سمیت حماس اور حزب اللہ کے سربراہان کو شہید کیا گیا جس کے جواب میں مقبوضہ خطے پر درجنوں میزائل داغے ہیں۔

پاسداران انقلاب نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو بیروت، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفروشان کی اسرائیل کے ہاتھوں شہادت کے جواب میں مقبوضہ خطے کے مرکزی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسرائیل پر 400 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کردیے

بیان میں کہا گیا کہ پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے سیکیورٹی اہداف اور اہم فوجی مراکز پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔

پاسداران انقلاب نے صہیونی حکومت کو خبردار کیا کہ اسرائیل اگر ایران کے جائز جواب پر فوجی ردعمل کا ارادہ رکھتا ہے تو اس کو بدترین اور تباہ کن حملوں کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پاسداران نے بیان میں واضح کیا کہ انہوں نے اسرائیل پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے قانونی حق دفاع کے تحت اور امریکا آشیرباد سے صہیونی حکومت کی جانب سے بدترین جرائم کے ذریعے لبنان اور فلسطین کے شہریوں کو نشانہ بنانے کے خلاف  کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران تل ابیب میں تین اسرائیلی ملیٹری بیسز کو نشانہ بنایا گیا۔

خبرایجنسی نے رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فائر کیے گئے 80 میزائل مقبوضہ خطے میں اہداف پر لگے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل میں ایک اور بڑا حملہ، 6 افراد ہلاک، 9 زخمی

ادھر اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے بیان میں کہا کہ ایران نے مناسب انداز میں جواب دے دیا ہے۔

 

 

001

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے بیان میں کہا کہ ایران نے صہیونی حکومت کو اپنا قانونی، منطقی اور جائز جواب دیا، جس نے ایران کے شہریوں اور مفادات کو نشانہ بنایا تھا اور ایران کی قومی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دی تھی۔

ایرانی مشن نے کہا کہ ایران نے اپنے مفادات کو نشانہ بنانے پر اپنا جائز اور قانون حق کا استعمال کرتے ہوئے مناسب جواب دے دیا ہے۔

مشن نے کہا کہ اگر اسرائیل نے جواب دیا کہ مزید کارروائی یا جارحیت کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، خطے کی ریاستوں اور صہیونی حامیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اس صہیونی حکومت سے اپنا تعلق توڑ دیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔