- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا پہلا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
- ہانگ کانگ سپر سکسز؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟
- پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلیے ریاست کی پوری طاقت استعمال ہوگی، وزیردفاع
- ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
- علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد
ایرانی حملے پر بوکھلاہٹ کی شکار اسرائیلی فوج نے شہریوں کو موبائل پر کیا میسج کیا
تل ابیب: گزشتہ شب ایران کے میزائل حملوں کے موقع پر اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کو موبائل پر ایک انتباہی میسیج بھیجا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت یروشلم میں برطانوی صحافی ایلس کڈی نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حملے کے وقت ہم آفس میں معمول کے کام کے لیے موجود تھے کہ اچانک سب کے فون بج اُٹھے۔
برطانوی صحافی نے بتایا کہ سب کے موبائل فون پر ایک ساتھ اسرائیلی فوج کا میسیج آیا تھا جس میں فوری طور پر محفوظ مقام کی جانب بھاگنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اسرائیلی فوج کے اس پیغام میں یہ بھی لکھا تھا کہ یہ ایک جان بچانے والی ہدایات ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : ایرانی حملوں پر وزیرِاعظم نیتن یاہو کئی گھنٹوں تک زیرِزمین چھپے رہے
میسیج کے ملتے ہی تمام صحافی عمارت میں بنائے گئے ایک محفوظ بنکر میں منتقل ہوگئے اور اگلی ہدایت تک وہیں پناہ لیے رکھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حملوں کے وقت وزیراعظم نیتن یاہو اور کابینہ کے دیگر ارکان بھی زیرزمین بنکرز میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم کابینہ ارکان کے ہمراہ 4 گھنٹوں تک بنکرز میں محصور رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔