- نیا CAMON 30S: یہ ہے جسے آپ اسمارٹ فون آف دی ایئر کہتے ہیں
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
- درجن بھر کینسر کی اقسام کی نشان دہی کرنے والا خون کا نیا ٹیسٹ
- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
پی ٹی آئی کراچی جلسہ؛ عدالت کا ڈپٹی کمشنر ایسٹ و ویسٹ کو 7اکتوبر تک فیصلہ کرنیکا حکم
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے باغ جناح میں پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہ ملنے سے متعلق ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ایس ایس پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ایس ایس پی ایسٹ کو 7 اکتوبر تک پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس یوسف علی سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو باغ جناح میں پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہ ملنے سے متعلق ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ایس ایس پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار کیا کہ کیا مسئلہ ہے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی، معاملے کو کیوں لٹکایا جا رہا ہے؟
ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے بتایا کہ سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار کیا کہ کون سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دے رہا؟ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق جلسے کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پچھلی بار بھی کہا تھا کہ اینٹلی جنس رپورٹس اور منٹس آف میٹنگ پیش کی جائیں۔ ایس ایس پی ایسٹ نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ اینٹلی جنس اور ضلعی انتظامیہ کی میٹنگ میں مختلف امور کا جائزہ لیا گیا، سیکیورٹی خدشات ہیں جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جبکہ درخواست گزار کو متبادل جگہ پر جلسہ کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ پی ٹی آئی انتشار پھیلانا چاہتی ہے اس لیے جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیے کہ اس طرح بات نہ کریں اگر بات کی تو مزید پنڈورا باکس کھلے گا، جلسے کی اجازت دیں اگر کوئی قانون کو ہاتھ میں لیتا ہے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کا اختیار رکھتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کراچی میں پی ٹی آئی کو کہیں بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں منٹس آف میٹنگ؟ جس میں سیکیورٹی خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے؟
بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ پی ٹی آئی کراچی میں 13 اکتوبر کو جلسہ کرنا چاہتی ہے، متعلقہ حکام کو پی ٹی آئی کی جلسے سے متعلق نئی درخواست پر نظر ثانی کی ہدایت دی جائے۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ایس ایس پی ایسٹ کو 7 اکتوبر تک پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے طلب بھی کر لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔