- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
- ہانگ کانگ سپر سکسز؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟
- پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلیے ریاست کی پوری طاقت استعمال ہوگی، وزیردفاع
- ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
- علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد
- نیشنل ہائے وے بلاک کرنے کا الزام، پی ٹی آئی کے 6 کارکن گرفتار
- عمران خان کے لیے فکرمند امریکی رکن کانگریس ٹام سوازی اسرائیل کے حامی نکلے
- شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں افغانستان کو مدعو نہیں کیا گیا
- "موجودہ پلئیرز پاکستان کی نمائندگی کے قابل نہیں"
پی سی بی میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں کا انکشاف
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے بورڈ آف گورنرز اور مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران کو میٹنگ اور ڈیلی الاؤنس کی ادئیگیوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے مالی سال 2022-23 میں بورڈ آف گورنر اور مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران شکیل احمد شیخ، محمد ہارون راشد ڈار، اعزاد سید اور نجم سیٹھی کو میٹنگ اور ڈیلی الاؤنس کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ممبران کو غیر قانونی طور پر کی جانیوالی اضافی ادائیگیوں پر انکوائری کرنے کی سفارش کردی ہے یہ انکشاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کو دستیاب آڈٹ رپورٹ کی کاپی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ آف گورنرز ریگولیشن 2 سی کے تحت چیئرمین کو 10 ہزار روے یومیہ الاؤنس ملتا ہے جبکہ بیرون ملک(ورلڈ وائڈ) جانے پر 300 ڈالر یومیہ الاؤنس ملتا ہے اور رہائش کا انتظام پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرنا ہوتا ہے جبکہ یو کے کے دورے پر 400 ڈالر یومیہ لاؤنس اور رہائش کا انتظام کیا جاتا ہے۔
دستاویز کے مطابق ریگولیشن 2 ڈی کے تحت پی سی بی بورڈ آف گورنر اور مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران کو سرکاری ڈیوٹی کیلئے لاہور سے باہر جانے پر 10 ہزار روپے یومیہ کے حساب سے الاؤنس ملتا ہے جبکہ آڈٹ کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مالی سال 2022-23 کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بورڈ آف گورنر اور مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران کو 10 ہزار روپے یومیہ کی بجائے 25 ہزار روپے یومیہ کے حساب سے ایک کروڑ 17 لاکھ 25 ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جسکی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ شکیل احمد شیخ کو 42 لاکھ 60 ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جن میں سے 27 لاکھ روپے میٹنگ الاؤنس کی مد میں اور 15 لاکھ 60 ہزار روپے ڈیلی الاؤنس کی مد میں ادا کئے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق محمد ہارون راشد ڈار 35 لاکھ 5 ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جن میں سے 26 لاکھ 75ہزار روپے میٹنگ الاؤنس کی مد میں اور 10 لاکھ30 ہزار روپے ڈیلی الاؤنس کی مد میں ادا کئے گئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اعزاد سید کو 39 لاکھ ساٹھ ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جبکہ نجم سیٹھی کو 46 لاکھ 60 ہزار605 روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جن میں سے 26 لاکھ50 ہزار روپے میٹنگ الاونس کی مد میں اور 20 لاکھ دس ہزار چھ سو پانچ روپے ڈیلی الاونس کی مد میں ادا کئے گئے ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق بورڈ آف گورنرز کی صرف پانچ میٹنگ کوئی ہیں جو 23 دسمبر 2022،31 دسمبر 2022، تیرہ مارچ2023، تیرہ جون 2023 اور چودہ جون 2023 کو منعود ہوئیں رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2022 سے جون2023 کے دوران مذکورہ ممبران کو میٹنگ اور ڈیلی الاونس ادا کیا گیا اسی طرح لاہور سے ممبر مینجمنٹ کمیٹی اعزاد سید کو میٹنگ الاونس پچیس ہزار روپے اور ڈیلی الاونس دس ہزار روپے یومیہ کے حساب سے ادا کیا گیا آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بورڈ آف گورنرز اور مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران کو میٹنگ اور ڈیلی الاونس کی مد میں زیادہ ادائیگیاں کی گئی ہیں جس سے پاکستان کرکٹ بورڈ ایک کروڑ سترہ لاکھ پچیس ہزار روپے کا نقصان ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ کی جانب سے جواب دیا گیا ہے کہ ایگزیکٹو پاورز کے تحت بورڈ آف گورنرز کو مینجمنٹ کمیٹی میں تبدیل کردیا گیا تھا جس کے باعث انکے ٹی اے ڈی اے کیریٹ بڑھ گئے تھیدستاویز میں کہا گیا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی(ڈی اے سی)نے اٹھارہ جنوری 2024 کو ہونے والے اجلاس میں ممبران کو کی جانیوالی اضافی ادائیگیاں فوری طور پر ریکور کرنے کی ہدایت کی تھی آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ممبران کو غیر قانونی طور پر کی جانیوالی اضافی ادائیگیوں پر انکوائری کرنے کی سفارش کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔