- نیا CAMON 30S: یہ ہے جسے آپ اسمارٹ فون آف دی ایئر کہتے ہیں
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
- درجن بھر کینسر کی اقسام کی نشان دہی کرنے والا خون کا نیا ٹیسٹ
- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
کراچی؛ لیاری کے سرکاری اسکول جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر آگئے
کراچی: کراچی کے علاقے لیاری کے سرکاری اسکول جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر آگئے اسکولوں کے سامان کی چوری معمول بن گئی۔
اساتذہ اور طالبات کے مطابق لیاری کا جینوبائی جی الانہ گرلز اسکول علاقے کی غریب طالبات کے لیے تعلیم کا واحد ذریعہ ہے مگر یہ اسکول اب چوروں اور جرائم پیشہ عناصر کے نشانے پر آگیا ہے۔
چوری کے واقعات کی روک تھام کے لیے اساتذہ متعلقہ افسران اور تھانوں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں اساتذہ نے الزام عائد کیا کہ اسکول میں چوکیدار کی عدم موجودگی کے باعث روزانہ کی بنیاد پر چوریاں ہورہی ہیں۔
اسکول میں گزشتہ رات پھر سے چوری ہوئی ہے اسکول میں آئے دن چوری کے باعث آج صبح سے اساتذہ اور طلبہ اسکول کے باہر سڑک بند کر کے سراپا احتجاج ہیں۔
مظاہرین کے مطابق اسکول سے اب تک کئی پنکھے،پانی کی موٹر،اور گرلز چوری ہوچکی ہیں اسکول سے ساٹھ سے زائد پنکھے اور فرنیچر بھی چوری ہوا ہے اسکول میں چھ سو سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔
پرنسپل روبینہ نے کہا کہ پہلے یہاں پانچ اسکول تھے پھر سارے اسکول ایک ہی پرمیسیز میں دے دیےگئے،2022 میں چوکیدار ریٹائیرڈ ہوا تھا اور دو سال ہوگئے اسکول میں چوکیدار تعینات نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ کی چوریوں سے پریشان ہوگئے ہیں ہمارے اسکول میں فوری چوکیدار بھرتی کیا جائے متعدد بارشکایات کے باوجود کوئی سنوائی نہیں ہوئی لیکن اس اسکول کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔