- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
3 اسرائیلی لڑکوں کے قتل اور اغوا سے حماس کا کوئی تعلق نہیں، صیہونی پولیس افسر
تل ابیب: اسرائیلی پولیس کے اعلیٰ افسر نے غزہ میں صیہونی افواج گزشتہ 3 ہفتوں سے جاری بربریت کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ جن 3 لڑکوں کے قتل اور اغوا کا الزام حماس پر لگایا گیا تھا ان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسرائیلی پولیس كے فارن پریس نمائندہ چیف انسپكٹر مكی روزن فیلڈ نے برطانوی نشریاتی ادارے كو بتایا کہ گزشتہ ماہ حماس پر3 اسرائیلی لڑكوں كے اغوا اور قتل کا الزام عائد کر تے ہوئے غزہ پر حملہ کیا تھا جب کہ حماس کا ان صیہونی لڑکوں کے اغوا اور قتل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی لڑكوں كے اغوا سے متعلق پولیس كی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے سے قبل ہی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس كو اس كا ذمہ دار قرار دے دیا اور اس واقعے كو بنیاد بنا كر اسرائیل نے غزہ پر حملہ كردیا۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ لڑكوں كو جس گروپ نے قتل كیا وہ اپنے طور پر كام كررہا تھا اور اس كا حماس سے تعلق نہیں ہے۔ حماس كے پاس اسرائیلی لڑكوں كے اغوا سے متعلق معلومات نہیں تھیں۔
واضح رہے کہ صیہونی فوج 3 اسرائیلی لڑکوں کے اغوا اور قتل کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرا کر اب تک 1060 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے جب کہ ان حملوں میں 6 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔