چین میں سب سے قدیم مسجد کے امام کو قتل کردیا گیا

ویب ڈیسک  جمعـء 1 اگست 2014
 مذہبی منافرت پھیلانے کی غرض سے ہی شدت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کیا گیا، پولیس حکام    فوٹو؛فائل

مذہبی منافرت پھیلانے کی غرض سے ہی شدت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کیا گیا، پولیس حکام فوٹو؛فائل

سنکیانگ: چین کی سب سے بڑی اور قدیم مسجد کے امام کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد قتل کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ  کے شہر کاشغر میں 600 سال پرانی مسجد میں سرکاری طور پر تعینات امام مسجد کو نامعلوم افراد نے نماز فجر کی ادائیگی کے بعد قتل کردیا۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق 3 شدت پسندوں نے علی الصبح  عید گاہ مسجد کے امام جمعہ طاہر پرحملہ کردیا اور انہیں چاقوؤں کے وار کر کے پہلے زخمی اور بعدازاں گولیاں مار کر فرار ہوگئےجبکہ اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکاروں نے تعاقب کرتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں 2 حملہ آوروں کو ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا۔

پولیس حکام کے مطابق مقتول 74 سالہ امام مسجد گزشتہ کئی سالوں سے امامت کے فرائض انجام دے رہے تھے جبکہ ملک بھر میں انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا اورمذہبی منافرت پھیلانے کی غرض سے ہی شدت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کیا گیا تاہم واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ چین میں مساجد کے اماموں کو سرکاری طور پر تعینات کیا جاتا ہے جبکہ مقتول امام جمعہ طاہر کو کمیونسٹ پارٹی نے قدیم مسجد میں امامت کے فرائض سونپے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔