- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
قطر سے ایل این جی شپ یکم نومبر کو پورٹ قاسم پہنچے گا
اسلام آباد: قطر سے ایل این جی شپ یکم نومبر کو پورٹ قاسم پہنچے گا۔ حکو مت پاکستان نے ایلنجی (ELENGY) ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ (ای ٹی پی ایل) کو ایل این جی ریسیونگ اسٹوریج ٹرمینل پورٹ قاسم میں قائم کرنے کا لائسنس جاری کیا ہے۔
’’ایکسپریس‘‘ کو ملنے والی معلومات کے مطابق ملک میں ایل این جی کی درآمد کے لیے 18 اپریل 2014کو کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ای ٹی پی ایل کو اوگرا نے 18 جون 2014 کو لائسنس جاری کر دیا ہے۔ ابتدا میں یہ لائسنس 2 سال کے لیے تعمیراتی ٹرمینل کے لیے جاری کیا گیا اور شرط عائد کی گئی کہ ایل این جی پالیسی 2011اور ایل این جی رولز 2007کے مطابق اور عالمی معیارات کو مکمل کر نے کی صورت میں یہ آپریشن لائسنس 15 سال کے لیے دیا جائے گا اور اس کی روشنی میں کمپنی پہلے سال 200 ایم ایم سی ایف ڈی اور دوسرے سال سے 15 سال تک 400ایم ایم سی ایف ڈی اسٹور کرنے کی صلاحیت رکھے گی۔
اس سلسلے میں اوگرا کے یکم جولائی 2014کو انتظامی اجلاس میں کراچی اور لاہور دونوں صوبائی ہیڈکوارٹرز میں اپنے ذیلی شکایت سیل قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جو ان امور کی نگرانی بھی کریں گے اور وفاقی حکومت سے ان دفاتر کے لیے مزید بھرتیوں کی استدعا کی جائے گی جبکہ یہ دفاتر اوگرا کے ممبر گیس کی سربراہی میں قائم کیے جارہے ہیں جو 3 ماہ میں اپنا کام شروع کر دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔