اینڈرسن کے ’بری‘ ہونے سے بھارتی ماتھے پر بل پڑگئے

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 3 اگست 2014
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جیمز اینڈرسن اور رویندرا جڈیجا کو باہمی جھگڑے کے الزام سے بری کر دیا تھا، فوٹو: فائل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جیمز اینڈرسن اور رویندرا جڈیجا کو باہمی جھگڑے کے الزام سے بری کر دیا تھا، فوٹو: فائل

نئی دہلی: انگلش بولر جیمز اینڈرسن کے ’بری‘ ہونے سے بھارتی ماتھے پر بل پڑگئے۔جوڈیشل کمشنر گورڈن لیوس کے فیصلے پر تیوریاں چڑھالیں، بی سی سی آئی کے سیکریٹری سنجے پٹیل کہتے ہیں کہ تفصیلی فیصلہ ملنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے، 

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے جوڈیشل کمشنر گورڈن لیوس نے جیمز اینڈرسن اور رویندرا جڈیجا دونوں کو باہمی جھگڑے کے الزام سے بری قرار دے دیا تھا، بھارتی بورڈ نے اینڈرسن پر اپنے کھلاڑی کو دھکے اور گالیاں دینے کا الزام عائد کیا جو لیول تھری کے زمرے میں آتا ہے، اس کے تحت جرم ثابت ہونے پر کھلاڑی کو چار ٹیسٹ میچز کیلیے معطل کیا جاسکتا ہے، بھارتی اقدام کے جواب میں انگلش بورڈ نے جڈیجا پر لیول ٹو کا الزام عائد کیا جسے بعد میں لیول ون میں تبدیل کرکے 50 فیصد میچ فیس جرمانہ کی گئی تھی، جمعے کو ہونے والی 6 گھنٹے طویل سماعت میں دونوں کو بے قصور قرار دے دیا گیا۔ بھارت اس سے خوش نہیں اور تفصیلی فیصلے کا منتظر ہے۔ بی سی سی آئی کے سیکریٹری سنجے پٹیل نے کہاکہ ہم تفصیلی فیصلے کا قانونی تجزیہ حاصل کریں گے، ہماری لیگل ٹیم اس کا بغور جائزہ لے گی اور اس کے مشورے پر ہی اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے، فی الحال ہم تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ اپیل کرنی چاہیے یا نہیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی قوانین کے تحت جوڈیشل کمشنر کے فیصلے کیخلاف صرف کونسل چیف ڈیو رچرڈسن ہی اپیل کرسکتے ہیں،اس کے لیے بھی انھیں نئے چیئرمین یعنی بھارت کے این سری نواسن کی منظوری درکار ہوگی، سماعت کے لیے قائم  ٹریبونل کا جب تک فیصلہ نہیں آتا اینڈرسن کے بارے میں موجود اعلان برقرار رہے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔