جمہوریت کو باہر سے نہیں دو تہائی اکثریت سے خطرہ ہے، آفتاب شیر پاؤ

فدا محمد عدیل / نوید جان  اتوار 3 اگست 2014
اب ہمیں نئے سوشل کنٹریکٹ پر بات کرناہوگی،سابق وزیر اعلیٰ کاایکسپریس فورم میں اظہار خیال ۔  فوٹو : ایکسپریس

اب ہمیں نئے سوشل کنٹریکٹ پر بات کرناہوگی،سابق وزیر اعلیٰ کاایکسپریس فورم میں اظہار خیال ۔ فوٹو : ایکسپریس

پشاور: سابق وزیر داخلہ، سابق وزیراعلیٰ اورقومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہاہے کہ ڈاکٹرطاہر القادری اور عمران خان کے تانے بانے ایک ہیں، جمہوریت کو باہر سے نہیں دو تہائی اکثریت سے خطرہ ہے۔

ایکسپریس فورم میں اظہار خیال کر تے ہوئے آفتاب شیر پاؤ نے کہاکہ شمالی وزیرستان آپریشن کے حوالے سے اب تک ایسی کوئی خبر سامنے نہیں آئی کہ ٹی ٹی پی کا کوئی بڑا لیڈرمارا گیا ہو،خدشات ہیں کہ یہ لوگ مختلف صوبوں میں پھیل گئے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ پشاور کے حالات انتہائی خراب ہیں اس جانب بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال پر آفتاب شیرپاؤ نے کہاکہ متاثرین کی مدد کے حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے مابین کوئی ہم آہنگی نظر نہیں آتی اور اس معاملے پر سیاسی دکان چمکانا المیہ ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ خبر پختونخوا  نے کہا کہ عمران خان کے انتخابی اصلاحات کے مطالبے سے سب متفق ہیں لیکن اگر اس مرحلے پر حکومت نے عمران خان کی بات مانی تو ہم نہیں مانیں گے اور سوال اٹھائیں گے کہ اگرعمران خان کی زبردستی ہی چلنی تھی تو پھر کمیٹی کیوں بنائی؟ انھوں نے کہا کہ ایک صوبے کے بل بوتے پر وفاق میں حکومت قائم کرنا چھوٹے صوبوں کے ساتھ زیادتی ہے، پنجاب ہمارے ساتھ بات کرے کیونکہ آج تمام وفاقی سیکریٹریز پنجاب کے ہیں اور خودمختار اداروں کے سربراہان بھی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں، نئے سوشل کنٹریکٹ پر بات کرنا ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کوصرف قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکرکے عہدے تک محدود رکھا گیا ہے، چاہیے تو یہ تھاکہ کسی پختون شخصیت کو صدر مملکت بنایا جاتا، اگر آبادی کے لحاظ سے بھی بات کی جائے تو پختونوں کا دوسرا نمبرہے،۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔