- بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- انڈس موٹرز کا دو ہفتوں کے لیے پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- کراچی؛ ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب لڑنےکا فیصلہ
- حکومت کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کو شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی
- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے جامع پروگرام شروع کرنیکا فیصلہ

ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن لائنز میں نجی انویسٹمنٹ بڑھانے کیلیے پرکشش مراعات دی جائیں،وفاقی وزارت خزانہ کا لیٹر۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک میں جاری توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے جامع پروگرام شروع کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ نے وزارت پانی و بجلی کو ایک لیٹر بھجوایا ہے جس میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے اور نیشنل گرڈ میں اضافی بجلی شامل کرنے کے لیے جامع پلان پر عملدرآمد کی حکمت عملی مرتب کرنے اور اہداف مقرر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اس حوالے سے وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں نصب تمام ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے پاور پلانٹس کے ذریعے 22 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے لیکن اس کے لیے تمام مطلوبہ ایندھن درکار ہوتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر تمام پاور پلانٹس کے لیے ان کے مطابق ایندھن دستیاب ہوبھی جائے اور بائیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر بھی لی جائے تو بھی اس سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا ہے کیونکہ بجلی کی ترسیل کا نظام اتنا مضبوط نہیں ہے اور ٹرانسمیشن لائنز کی قلت ہے اور پوری بجلی ترسیل نہیں کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب جو پروگرام شروع کیا جارہا ہے اس کے تحت جہاں انرجی مکس کو بہتر بنانے کے لیے ایسے ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے شارٹ ٹرم،میڈیم ٹرم اور طویل المدت منصوبے شروع کیے جارہے ہیں جن سے سستی بجلی پیدا ہوسکے تاکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ایشو کو بھی حل کیا جاسکے جبکہ ایکسپریس کو دستیاب دستاویز میں وزارت خزانہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اضافی بجلی کے لیے جو پروگرام شروع کیے جارہے ہیں ان کے تحت پاور سیکٹر میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلیے پرکشش مراعات دی جارہی ہیں تاکہ نجی شعبہ پاور سیکٹر میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے اور پاور سیکٹر کی صلاحیت بڑھانے کیلیے پاور ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن لائنز کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔