- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
بنگلا دیش میں کشتی الٹنے سے 200 افراد ڈوب گئے، بڑے پیمانے پرہلاکتوں کا خدشہ
ڈھاکا: بنگلہ دیش میں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے سے 200 افراد ڈوب گئے جب کہ امدادی کارروائیوں کے بعد 100 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا باقی کی تلاش جاری۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کے وسطی ضلع منشی گنج میں ایم وی پناک نامی کشتی دریائے پدما عبور کرتے ہوئے الٹ گئی جس کے نتیجے میں کشتی میں سوار 200 افراد ڈوب گئے،ڈپٹی کمشنر منشی نگر کا کہنا تھا کہ 100 افراد کو بحاظت بچا لیا گیا ہے جب کہ دیگر کی تلاش کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب مقامی پولیس کے مطابق متعدد افراد نے تیر کر اپنی جان بچائی جب کہ دیگر کے بارے میں خدشہ ہے کہ ان میں بہت سے افراد یا توکشتی میں پھنسے ہوئے ہیں یا پھر ڈوب گئے، امدادی کارروائیوں میں فوج بھی حصہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش میں کشتی الٹنے کے واقعات اکثروبیشتر پیش آتے رہتے ہیں اور رواں برس مئی میں بھی اسی علاقے میں کشتی ڈوبنے سے 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔