- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے، برطانوی آرچ بشپ کا اعتراف

مسلمانوں نے برطانیہ میں ماضی کی تابناک اقدار کا دوبارہ احیاکیا ہے، روون ولیمز فوٹو: فائل
لندن: سابق برطانوی آرچ بشپ روون ولیمز نے اعتراف کیا ہے کہ برطانیہ میں مسلمان ایک مرتبہ پھر روایتی اقدار کا احیا کررہے ہیں اور برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔
لندن میں منعقدہ ”لیونگ اسلام میلے” میں اظہار خیال کرتے ہوئے کنٹربری کے سابق آرچ بشپ روون ولیمز کا کہنا تھا کہ بعض عناصر برطانوی مسلمانوں کو غیر مقامی کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں جو کسی بھی طرح ٹھیک نہیں۔ برطانیہ ایک مدلل جمہوریت ہے جہاں افراد اور طبقات کھلے دماغ اور دیانت داری سے مشکل موضوعات پر ہونے والے مباحثوں میں شریک ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل تک یہ روایت ختم ہوتی جارہی تھی لیکن مسلمانوں نے برطانیہ میں ان اقدار کا دوبارہ احیاکیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ارباب اقتدار اور اختیار مذہبی لحاظ سے نابلد ہیں،حقیقت یہ ہے کہ برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔
برطانیہ کی مسلم تنظیموں نےروون ولیمز کے اس حقیقت پسندانہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے لیکن بعض گروپوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے احمقانہ قرار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روون ولیمز حقیقی صورت حال سے لاعلم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔