برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے، برطانوی آرچ بشپ کا اعتراف

ویب ڈیسک  پير 4 اگست 2014
مسلمانوں نے برطانیہ میں  ماضی کی تابناک اقدار کا دوبارہ احیاکیا ہے، روون ولیمز فوٹو: فائل

مسلمانوں نے برطانیہ میں ماضی کی تابناک اقدار کا دوبارہ احیاکیا ہے، روون ولیمز فوٹو: فائل

لندن: سابق برطانوی آرچ بشپ روون ولیمز نے اعتراف کیا ہے کہ برطانیہ میں مسلمان ایک مرتبہ پھر روایتی اقدار کا احیا کررہے ہیں اور برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔

لندن میں منعقدہ ”لیونگ اسلام میلے” میں اظہار خیال کرتے ہوئے کنٹربری کے سابق آرچ بشپ روون ولیمز کا کہنا تھا کہ بعض عناصر برطانوی مسلمانوں کو غیر مقامی کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں جو کسی بھی طرح ٹھیک نہیں۔ برطانیہ ایک مدلل جمہوریت ہے جہاں افراد اور طبقات کھلے دماغ اور دیانت داری سے مشکل موضوعات پر ہونے والے مباحثوں میں شریک ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل تک یہ روایت ختم ہوتی جارہی تھی لیکن مسلمانوں نے برطانیہ میں ان اقدار کا دوبارہ احیاکیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ارباب اقتدار اور اختیار مذہبی لحاظ سے نابلد ہیں،حقیقت یہ ہے کہ برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔

برطانیہ کی مسلم تنظیموں نےروون ولیمز کے اس حقیقت پسندانہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے لیکن بعض گروپوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے احمقانہ قرار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روون ولیمز حقیقی صورت حال سے لاعلم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔