کراچی:
بھارت بنگلا دیش کے ساتھ بھی سیاسی کھیل کھیلنے لگا، اگست میں شیڈول وائٹ بال ٹور کی اب تک میزبان بورڈ کو تصدیق نہیں کرائی۔
بی سی بی کے صدر امین الاسلام نے کہا کہ بی سی سی آئی کو اس دورے کیلیے اپنی حکومت کی اجازت کا انتظار ہے، ہم نے ان سے کہا کہ اگر ابھی نہیں آسکتے تو ٹور ری شیڈول کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت سیاسی وجوہات کی بنا پر پاکستان کے ساتھ عرصہ دراز سے باہمی کرکٹ کھیلنے سے انکاری ہے، اب اس نے یہی سیاسی کھیل بنگلا دیش کے ساتھ بھی کھیلنا شروع کر دیا، اگست میں ون ڈے اور ٹی 20 میچز کیلیے بھارتی ٹیم کو بنگلا دیش کا دورہ کرنا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سیاسی تناؤ ہے، اس وجہ سے یہ دورہ بھی خطرے میں دکھائی دے رہا ہے۔ شیڈول کے تحت بنگلا دیش کو 17 اگست سے بھارت کی 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کیلیے میزبانی کرنا ہے، بورڈ کو بدستور بی سی سی آئی کی جانب سے اس ٹور کی حتمی تصدیق کا انتظار ہے، دونوں کے درمیان اس حوالے سے رابطہ بدستور جاری ہے۔
بی سی بی کے صدر امین الاسلام نے کہا کہ بھارتی بورڈ کو اس ٹور کے حوالے سے اپنی حکومت کی جانب سے اجازت کا انتظار ہے، ہماری مثبت بات چیت جاری ہے، ہم ان پر یہ دباؤ نہیں ڈال رہے کہ وہ لازمی طور پر اگست یا ستمبر میں ہمارے ملک کا دورہ کریں، ہماری بات چیت کا محور یہ ہے کہ ہم اس سیریز کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں، اگر بھارت کی ابھی میزبانی نہیں کر سکتے تو پھر کسی اور ممکنہ وقت تک سیریز کو مؤخر کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بی سی بی کے لیے یہ ہوم سیریز کافی اہمیت رکھتی ہے، بھارت کے ساتھ میچز سے اسے خطیر آمدنی ہوگی، بی سی سی آئی بھی یہ بات اچھی طرح جانتا ہے، اس لیے معاملہ حکومت کے کورٹ میں ڈال کر اپنا دامن چھڑا رہا ہے۔