پی ٹی آئی کیا چیز ہے، ہم نے تو فوج سے بھی ٹکر لی، تہمینہ دولتانہ

مانیٹرنگ ڈیسک  بدھ 6 اگست 2014
حکومت اور تحریک انصاف ایک دوسرے کو راستہ دیں، قمر زمان کائرہ کی ٹو دی پوائنٹ میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

حکومت اور تحریک انصاف ایک دوسرے کو راستہ دیں، قمر زمان کائرہ کی ٹو دی پوائنٹ میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رہنما تہمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ نواز شریف آئینی وزیراعظم ہیں، وہ استعفی نہیں دیں گے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے تہمینہ دولتانہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کیا چیز ہے، ہم نے توفوج سے بھی ٹکر لی ہے۔ ہم انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں، وہ ہمارے ساتھ میز پر بیٹھ کربات کریں۔ طاہرالقادری کے انقلاب مارچ سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ مولویوں کا کام نکاح اور جنازے پڑھانا ہے تاہم وہ بھی اسلام آباد آئیں خوش آمدید کہیں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما محمودالرشید نے کہا کہ ہم حکومتکی 14ماہ منت سماجت کرتے رہے مگر انھوں نے ہماری نہ سنی اور جلتی پر تیل ڈالتی رہی۔ ہمارا اٹل فیصلہ ہے کہ نئے انتخابات سے کم پر اب بات نہیں ہوگی۔ حکومت عقل مندی کرے، ہمارے ساتھ بات کرے کہ وہ انتخابی اصلاحات اور نئے انتخابات کیلیے کتنا وقت چاہتی ہے۔ 14اگست کوحکومت کے چودہ طبق روشن ہو جائیں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کے عمر ریاض عباسی نے کہا کہ ہمارے انقلاب کا ایجنڈا آئین و قانون کے تحت ہے، ماڈل ٹائون میں ہمارے 14لوگ مر گئے مگر آج تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، شہداء کا مقدمہ درج ہونے تک حکومت سے بات نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف استعفیٰ دیں۔ یہ ڈیموکریسی نہیں گلوکریسی ہے، 14 اگست کو قوم کودو خوشیاں ملیں گی۔ ایک یوم آزادی اور دوسری خاندانی بادشاہت سے آزادی کی۔

پیپلزپارٹی کے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صرف ایک جماعت کو پورے ملک میں انتخابات کا مطالبہ کرانے کا حق نہیں۔ حکومت اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کو راستہ دیں۔ اگر حکومت گھر چلی گئی تو انتخابی اصلاحات کون کرے گا؟ نیا الیکشن کمیشن کون بنائے گا؟ لہذا حکومت فریم آف ورک بنائے۔ نواز شریف عمران خان کوانتخابی اصلاحات کی کمیٹی کا چیئرمین بنا دیں۔ آصف زرداری سیاسی درجہ حرارت ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فضل الرحمن اور محموداچکزئی بھی کردار ادا کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔