مصالحت کرانا فرض ہے لیکن حکومت ٹس سے مس ہونے کو تیارنہیں، خورشید شاہ

 بدھ 6 اگست 2014
نظام بچانے کے لیے دونوں فریق صبر اور برداشت سے کام لیں ، اسفند یار علی،
فوٹو: فائل

نظام بچانے کے لیے دونوں فریق صبر اور برداشت سے کام لیں ، اسفند یار علی، فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اس وقت جنگ کروا کر سیاسی فائدے حاصل کرنے کے حالات نہیں اس لیے (ن ) لیگ اور تحریک انصاف بات چیت کے ذریعے درمیانی راستہ نکالیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ دوبارہ اے آر ڈی اور ایم آر ڈی نہ بنے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور بالخصوص تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں (ن ) لیگ اور تحریک انصاف پر دباؤ بڑھا رہی ہیں کیوں یہ وقت جنگ کروا کر سیاسی فائدے حاصل کرنے کا نہیں ہے، ہم سیاستدان ہیں اور مصالحت کرانا ہمارا فرض ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان لانگ مارچ واپس نہیں لیں گے لیکن بات چیت کے ذریعے درمیانی راستہ نکالیں کیونکہ ہماری کوشش ہے کہ دوبارہ اے آر ڈی اور ایم آر ڈی نہ بنے اس لیے معاملے کا کوئی کوئی حل نکلنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں اور تحریک انصاف بھی جارحانہ طور پر آگے بڑھ رہی ہے جبکہ ملک میں آمریت رہی ہے ہمیں آہستہ چلناچاہئے تاہم کل عمران خان سے بھی ملاقات کروں گا۔

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو نہیں بلکہ ان کو ملنے والے عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، ہم خیبرپختونخوا حکومت کو بھی کمزور نہیں کریں گے کیونکہ اے این پی ہر ایک کے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے،نظام بچانے کے لیے دونوں فریق صبر اور برداشت سے کام لیں کیونکہ ثالثی تب ہوگی جب دونوں فریق راضی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مڈم ٹرم الیکشن کی بات کرتے ہیں لیکن الیکشن اسی کمیشن کے تحت ہوں گے تاہم الیکشن کمیشن کو اختیارات ملنے چاہئیں، نظام کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے کیونکہ جموریت کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں کہیں وہ رائیگاں نہ چلی جائیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔