کراچی والے بجلی اور پانی کی بندش پر بلبلا اٹھے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 7 اگست 2014
جہانگیر روڈ پر پانی کی بندش اور لوڈشیڈنگ سے پریشان مکین احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

جہانگیر روڈ پر پانی کی بندش اور لوڈشیڈنگ سے پریشان مکین احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر مارٹن کوارٹر، پٹیل پاڑہ، اورنگی ٹاؤن، نیو کراچی، نارتھ کراچی، گلستان جوہر اور شہر کے کئی علاقوں میں مکینوں کا احتجاج  جاری ہے۔

مظاہرین نے پتھراؤ کرکے سڑکیں بند کردیں جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی،احتجاج سے ایم اے جناح روڈ،جمشید روڈ،یونیورسٹی روڈ پٹیل پاڑہ اور  اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا،کے الیکٹرک نے شہر بھر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ شروع کردی، بجلی کے نظام میں آنے والی خرابیاں درست نہ کرنے سے بحران سنگین ہوگیا ، دن اور رات میں 3 سے 4 بار ڈھائی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، تفصیلات کے مطابق مارٹن کوارٹر اور اس کے اطراف میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور پانی کی بندش کے خلاف مکینوں نے جہانگیر روڈ اور پٹیل پاڑہ پر پتھراؤ کرکے ٹریفک معطل کردیا اور سڑک بند کرکے ٹائر نذر آتش کیے۔

احتجاجی مظاہرے میں خواتین ، بچوں اور بزرگوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی، مشتعل مظاہرین نے کے الیکٹرک اور بورڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کے مطابق کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کا عملہ جان بوجھ کر شہریوں کو تنگ کر رہا ہے، کے الیکٹرک کا عملہ جیسے ہی بجلی بند کرتا ہے واٹر بورڈ کے وال مین پانی کھول دیتے ہیں جس کے باعث علاقہ مکین پانی بھرنے سے محروم ہوجاتے ہیں، جبکہ واٹر ٹینکر مافیا اس وقت سارا پانی کھینچ کر ٹینکر بھرلیتے ہیں۔

پولیس اور رینجرز کے افسران نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو پانی اور بجلی کی جلد بحالی کی یقین دہانی کراکر منتشر کردیا، تاہم احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ ، پرانی نمائش ، پٹیل پاڑہ ، جمشید روڈ ، نیو ایم اے جناح روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، لسبیلہ چورنگی اور اطراف کے علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہو گیا گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، دوسری طرف گلستان جوہر فیوم چوک، اورنگی ٹاؤن نمبر5 ، 11 ، نارتھ کراچی ، نیوکراچی ، کورنگی ، پاک کالونی سمیت دیگر علاقوں کے مکین واٹر بورڈ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔

مشتعل مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کیے اور رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کی روانی معطل کردی جس سے شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو پانی اور بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہے جس وقت پانی آتا ہے اس وقت بجلی نہیں ہوتی، پانی اور بجلی نہ ہونے کے باعث مکین پریشان ہیں،مذکورہ علاقوں میں پولیس نے مشتعل مظاہرین اور مکینوں کو منتشر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کرادی، عیدالفطر پر ہفتہ بھر کراچی میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے عمل میں ناکامی کے بعد کے الیکٹرک پیر سے کراچی میں ایک مرتبہ پھر بدترین لوڈشیڈنگ شروع کردی ہے۔

شہر بھر میں 2 سے ڈھائی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ دن اور رات کے اوقات میں 3 سے 4 بار کی جارہی ہے اس کے علاوہ بارش کے دوران بری طرح متاثر ہونے والے بجلی کے بوسیدہ نظام میں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں خرابیاں سامنے آرہی ہیں جنھیں دور کرنے میں کے الیکٹرک کے شکایتی مراکز پر تعینات ٹھیکیدار اور عملہ بے بس دکھائی دیتے ہیں، معمولی نوعیت کی شکایت کی صور ت میں بھی بجلی کی 4 سے 8 گھنٹے کیلیے فراہمی معطل رہتی ہے جبکہ کیبل اور ٹرانسمیشن لائنوں کی خرابی کے نتیجے میں بجلی کی مسلسل عدم فراہمی کادورانیہ 8 سے 12 گھنٹے تک پہنچ جاتا ہے، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بجلی کے مصنوعی بحران اور کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لے کر اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔