بھیڑوں کو کم گہرے گڑھے میں دفن کرنے سے تعفن اٹھنے لگا

طفیل احمد  پير 24 ستمبر 2012
 14فٹ گڑھے میں چونا ڈال کر دفناناچاہیے،تعفن سے متعدد بیماریاں پھیلتی ہیں،ماہرین. فوٹو : ایکسپریس/فائل

14فٹ گڑھے میں چونا ڈال کر دفناناچاہیے،تعفن سے متعدد بیماریاں پھیلتی ہیں،ماہرین. فوٹو : ایکسپریس/فائل

کراچی: آسٹریلیا سے درآمد کی جانے والی بھیڑوں کوذبح کرکے غیر سائنسی بنیادوں پر دفنانے سے تعفن اٹھنے لگا۔

ان مشتبہ بھیڑوں کورزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر سے ملحقہ لائیواسٹاک کے فارم ہاؤس کی حدود میں دفن کیاگیا ہے جہاں شدیدتعفن اٹھنے لگا ہے، ماہرین کے مطابق کسی بھی مہلک انفیکشن کا شکار ہونے والے جانوروںکوذبح کرکے کم ازکم 15فٹ گڑھے میں دفنایا جاتا ہے تاکہ مدفون جانوروں سے تعفن نہ اٹھ سکے لیکن گزشتہ کئی روزسے ان بھیڑوںکولائیواسٹاک کے فارم ہاؤس میں رات گئے تک ذبح کیاجارہا تھا اور فارم ہائوس کی حدود میں ہی 8سے10فٹ گہرے گڑھے میں دفنایاجارہا تھاجہاں سے شدیدتعفن اٹھنے لگا اور اس کی بو سے قرب وجوارکی آبادی شدید متاثر ہورہی ہے۔

ماہرین طب کے مطابق مہلک انفیکشن کے شکار جانور کو کم ازکم 14سے20فٹ گہرا کھودکردفنایاجاتا ہے اوردفناتے وقت چونا بھی ڈالاجاتا ہے تاکہ گڑھوں سے کسی قسم کاتعفن باہر نہ نکلے۔ماہرین طب نے بتایاکہ شدید نوعیت کے تعفن کے باعث گلے کی خرابی،سانس کی تکلیف اوردمہ میں مبتلا مریضوںکومزید مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے جبکہ الرجی سمیت دیگر طبی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔