- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
قومی بچت اسکیموں کے منافع پر 10 تا 15 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر دس سے پندرہ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا ہے اور ایف بی آر کی ہدایت پر محکمہ قومی بچت نے ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کا آغاز بھی کردیا ہے تاہم بہبود اور پنشن اسکیم ود ہولڈنگ ٹیکس سے مُستثنٰی ہیں۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے محکمہ قومی بچت کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ لوگوں کیلیے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر دس فیصد جبکہ نان رجسٹرڈ لوگوں کیلیے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر پندرہ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ بچت اسکیموں کے اکاؤنٹس ہولڈرز کو فراہم کیے جانیوالے منافع پر ودو ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی گئی تھی جس پر ایف بی آر نے محکمہ قومی بچت کو ہدایت کی تھی اور ایف بی آر کا لیٹر ملنے کے بعدمحکمہ قومی بچت کی طرف سے یکم اگست سے اکائونٹ ہولڈرز کو فراہم کیے جانے والے منافع پر دس سے پندرہ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کی گئی ہے۔
اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ قومی بچت کی اسکیموں پر عائد کیا جانیوالا ود ہولڈنگ ٹیکس قابل ایڈجسٹ ہے اور اگر نان رجسٹرڈ لوگ اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کروادیتے ہیں تو انہیں پانچ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس واپس کردیا جائیگا جبکہ رجسٹرڈ لوگوں سے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر دس فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے اور ٹیکس دہندگان جب اپنے سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کروائیں گے تو اس میں اسے ایڈجسٹ کرواسکیں گے اور انکی سالانہ خالص آمدنی پر جو مجموعی انکم ٹیکس عائد ہوگا وہ ہی انہیں ادا کرنا ہوگا اور زائد ٹیکس ریفنڈ کردیا جائیگا۔ انہوں نے بتایاکہ بہبود سیونگ اور پنشنرز بینفٹ سکیمیں اس ٹیکس سے مُستثنٰی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔