- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
قومی بچت اسکیموں کے منافع پر 10 تا 15 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر دس سے پندرہ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا ہے اور ایف بی آر کی ہدایت پر محکمہ قومی بچت نے ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کا آغاز بھی کردیا ہے تاہم بہبود اور پنشن اسکیم ود ہولڈنگ ٹیکس سے مُستثنٰی ہیں۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے محکمہ قومی بچت کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ لوگوں کیلیے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر دس فیصد جبکہ نان رجسٹرڈ لوگوں کیلیے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر پندرہ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ بچت اسکیموں کے اکاؤنٹس ہولڈرز کو فراہم کیے جانیوالے منافع پر ودو ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی گئی تھی جس پر ایف بی آر نے محکمہ قومی بچت کو ہدایت کی تھی اور ایف بی آر کا لیٹر ملنے کے بعدمحکمہ قومی بچت کی طرف سے یکم اگست سے اکائونٹ ہولڈرز کو فراہم کیے جانے والے منافع پر دس سے پندرہ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کی گئی ہے۔
اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ قومی بچت کی اسکیموں پر عائد کیا جانیوالا ود ہولڈنگ ٹیکس قابل ایڈجسٹ ہے اور اگر نان رجسٹرڈ لوگ اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کروادیتے ہیں تو انہیں پانچ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس واپس کردیا جائیگا جبکہ رجسٹرڈ لوگوں سے قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر دس فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے اور ٹیکس دہندگان جب اپنے سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کروائیں گے تو اس میں اسے ایڈجسٹ کرواسکیں گے اور انکی سالانہ خالص آمدنی پر جو مجموعی انکم ٹیکس عائد ہوگا وہ ہی انہیں ادا کرنا ہوگا اور زائد ٹیکس ریفنڈ کردیا جائیگا۔ انہوں نے بتایاکہ بہبود سیونگ اور پنشنرز بینفٹ سکیمیں اس ٹیکس سے مُستثنٰی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔