کراچی:
خام تیل عالمی قیمت میں کمی، ترسیلات زر میں اضافے کے کے رحجان سے ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11کروڑ ڈالر سرپلس میں آنے اور حکومت کی جانب سے فرسٹ ویمن بینک کی 14کروڑ 60لاکھ ڈالر میں اکثریتی حصص کی فروخت کے ساتھ قومی ائیر لائن کی نجکاری پلان جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
عالمی سطح پر ڈالر کمزور ہونے، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کے بعد ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی اگلی قسط کی منظوری یقینی ہونے اور مرکزی بینک کی ڈالر پر انحصار کم کرکے روپے کی بنیاد پر فنانسنگ کو فروغ دینے کی غرض سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 20پیسے کی کمی سے 280روپے 90 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281 روپے 07پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 282روپے 10پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔