پی آئی اے پرواز اسی وقت ریلیز ہوگی جب وہ مکمل طور پر مینٹی ننس شدہ ہو، ایئر کرافٹ انجینئرز

احتیاط، سیفٹی اور قانون کے اصولوں پر عمل کرنے پر کئی انجینئرز کو وارننگ لیٹرز، شوکاز اور ڈسمسل کا سامنا ہے


اسٹاف رپورٹر November 11, 2025
فوٹو: فائل

کراچی:

سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان (سیپ) پی آئی اے نے کہا ہے کہ انجینئرز کسی قسم کی ہڑتال یا کام روکنے کی کارروائی میں شامل نہیں ہیں تاہم قوانین کے مطابق پی آئی اے کی پرواز اسی وقت ریلیز ہوگی جب وہ مکمل طور پر منظور شدہ مینٹی ننس اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہو۔

اپنے بیان میں سیپ نے کہا ہے کہ قوانین اور طریقہ کار کی پابندی کو "ہڑتال" کہنا حقیقت کے خلاف ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی ریگولیٹر ضرور ہے تاہم ہر جہاز کی ایئر ویردینس کی آخری ذمہ داری اور دستخط لائسنس یافتہ ایئرکرافٹ انجینئر کے ہوتے ہیں اگر کسی جہاز کے ریکارڈ، پرزوں کی ٹریسبلٹی یا تکنیکی حالت میں کوئی کمی ہو تو سرٹیفیکیٹ روکنا انجینئر کا قانونی اور اخلاقی فرض ہے یہ فیصلہ کسی دباؤ، حکم یا ہدایات کے تحت تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

سیپ نے کہا ہے کہ جہازوں کی تاخیر اور منسوخیاں آپریشنل پلاننگ، پرزوں کی دستیابی اور بیڑے کی حالت سے متعلق ہیں، بہت سے طیارے پہلے ہی سے مطلوبہ پرزوں اور کلیئرنس کے منتظر تھے اس حقیقت کو نظر انداز کر کے انجینئرز پر الزام تراشی مناسب نہیں، یہ کہنا کہ انتظامیہ نے کسی انجینئر کے خلاف کارروائی نہیں کی، درست نہیں، کئی انجینئرز کو وارننگ لیٹرز، شوکاز اور ڈسمس کے عمل کا سامنا صرف اس لیے کرنا پڑا کہ انہوں نے احتیاط، سیفٹی اور قانون کے اصولوں پر عمل کیا۔

سیپ نے واضح کیا ہے کہ جہاز کی حفاظت اور مسافروں کی جان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پی آئی اے کی پرواز اسی وقت ریلیز ہوگی جب وہ مکمل طور پر منظور شدہ مینٹی ننس اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہو،  یہ ہماری پیشہ ورانہ ذمہ داری بھی ہے اور حلفی فرض بھی، ہم حل، شفافیت اور آپریشن کی بحالی کے لیے تعمیری اور سنجیدہ مکالمے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔

مقبول خبریں