مینا کماری کی زندگی پر فلم کی تیاریاں، سوتیلے بیٹے اور ڈائریکٹر میں کچھ پہلوؤں پر اختلاف

شوبز ڈیسک  منگل 12 اگست 2014
کمال امروہی کے بیٹے تاجدار نے باندرا میں 2 جگہیں خرید لیں، والد کے نام سے نئی پروڈکشن کمپنی لانچ ، ساشیل نائیر ڈائریکٹر ہونگے۔  فوٹو: فائل

کمال امروہی کے بیٹے تاجدار نے باندرا میں 2 جگہیں خرید لیں، والد کے نام سے نئی پروڈکشن کمپنی لانچ ، ساشیل نائیر ڈائریکٹر ہونگے۔ فوٹو: فائل

ممبئی: بالی ووڈ کی ٹریجڈی کوئین مینا کماری کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم جو کہ ابھی پائپ لائن میں ہے۔

اس پر فلم پروڈیوسر تاج امروہوی اور ڈائریکٹر ساشیل نائیر(اک چھوٹی سے لو اسٹوری فلم کے ہدایتکار ) میں مینا کماری کی زندگی کے کچھ پہلوؤں پر جھگڑا ہوگیا ہے جنھیں وہ فلم کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ تاجدار امروہوی سابق مشہور فلم پروڈیوسر کمال امروہوی کے بیٹے ہیں جب کہ مینا کماری کمال امروہوی کی دوسری بیوی تھیں جن میں سے کوئی اولاد نہیں تھی۔

تاجدار امروہوی نے اپنے والد کمال امروہوی کے پروڈکشن ہاؤس محل پکچرز کو پھر سے ایک نئے نام ’’کمال امروہوی پکچرز ‘‘ کے نام سے فعال کیا ہے اور تاجدار نے ممبئی کے مشہور باندرا علاقے میں دو جگہیں بھی خریدی ہیں جن میں سے ایک ان کا دفتر ہوگا جب کہ دوسری جگہ ریہرسل اسٹوڈیو بنایا ہے۔ تاجدار نے مینا کماری پر بننے والی بائیوپک کو اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ان کے بابا چھوٹی امی(مینا کماری) کی زندگی کے کوئی ولن نہیں تھے، یہ کہا جاتا ہے کہ بابا کمال امروہوی نے مینا کماری کو ’’ماں ‘‘ بننے سے محروم رکھا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ دو دفع حاملہ ہوئیں اور دونوں مرتبہ اسقاط حمل کرا دیا تھا‘ یہ ان دیگر پہلوؤں میں سے ایک ہے جو میں فلم میں دکھانا چاہتا ہوں تاکہ ان کی حقیقی لو اسٹوری کو سامنے لایا جاسکے۔

ایک اور بات کے کچھ مسلکی اختلاف بھی تھا کیونکہ ابا شیعہ اور چھوٹی امی سنی تھیں ‘‘۔ تاجدار نے بتایا کہ ان کی پہلی پروڈکشن میں نئے چہرے لیے گئے ہیں جو اس مون سون میں فلمائی جا رہی ہے اور اس فلم کی داستان میں بارش کا ایک اہم کردار ہے‘ ہمیں سین عکسبند کرنے کے لیے ممبئی کی سڑکوں اور مصروف علاقوں میں جانا پڑے گا جب کہ ابھی ہم نئی کاسٹ کو بلا وجہ تنگ نہیں کرنا چاہتے‘ اس فلم کے دو گانے جنھیں تاجدار نے خود ہی لکھا ہے وہ بھی ریکارڈ کر لیے گئے ہیں۔ جب تاجدار سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ مینا کماری کی زندگی پر بننے والی فلم سے متعلق وہ اور ڈائریکٹر نائر ابھی ایک پیج پر نہیں ہیں‘ نائر اس فلم سے متعلق کچھ سینماٹک لائبرٹیز چاہتا ہے مگر میں اس طرح نہیں کرسکتا۔

میں جانتا ہوں کہ ہم کوئی ڈاکومنٹری نہیں بنا رہے لیکن ہمیں حقیقت پر ضرور رہنا ہوگا جب کہ ہم دونوں ابھی تک اس فلم کے مرکزی کردار کے لیے کسی بھی اداکارہ کو چن نہیں سکے ہیں جب کہ دوسری طرف ہیرو کے کردار کے لیے دو مرد اداکاروں کا انتخاب کیا گیا ہے جنھیں جلد ہی سامنے لایا جائے گا‘ نائر کچھ گیت بھی چاہتا ہے جس کے لیے ابھی میں مطمئن نہیں ہوں‘ درحقیقت ہیروئن اور فلم کے نام کے ساتھ ساتھ ابھی بہت سی دیگر چیزیں بھی ہیں جنھیں اصل میں دکھانا ہے‘ تخلیق کا یہ مقصد نہیں ہے کہ آپ کہانی کو ٹیڑھا کر کے دکھائیں۔

تاجدار اور نائر میں اختلاف جس بات پر ہوا کہ وہ ایک سین پر گفتگو کر رہے تھے جس میں کمال امروہوی اپنی اہلیہ مینا کماری کے ساتھ ایک ایوارڈ تقریب سے واپس آتے ہیں اور کمال مینا کماری کو ملنے والے ایوارڈ کو ایک چھوٹی کامیابی کہہ کر مسترد کر دیتے ہیں‘ تاجدار نے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ ’’چھوٹی امی(مینا کماری) اور ابا نے اس پر دلیل دی جب وہ ایوارڈ تقریب سے واپس آ رہے تھے تو فلم ’’صاحب بی بی اور غلام ‘‘ سے متعلق چھوٹی امی نے پوچھا کہ کیا انھیں اس فلم میں ان کی اداکاری پسند آئی ہے تو ابا نے کہا ’’گریٹ‘‘ تو اس پر چھوٹی امی نے کہا تھا کہ ان کا ’’گریٹ‘‘ کہنے میں حقیقت نہیں تھی ‘‘۔ تاجدار نے مزید کہا کہ ان تمام اختلافات کے باوجود نائر اور میں مل کر اس فلم کے لیے کام کریں گے کیونکہ نائر ہی اس کام کے لیے سب سے موزوں آدمی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔