- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
’’گال آف شیم‘‘ پر سابق کرکٹرز نے تنقیدی تھپڑ برسا دیے
لاہور: ’’گال آف شیم‘‘ پر سابق کرکٹرز نے تنقیدی تھپڑ برسا دیے، گال ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 451 رنز بنانے کے باوجود شکست کو دفاعی حکمت عملی کا شاخسانہ قرار دیدیا۔
راشد لطیف نے کہا کہ نوکریوں کے متلاشی کوچز کی فوج بھرتی کرنے کے باوجود کارکردگی میں بہتری کی امید نہیں، پاکستان ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز ہار گیا تو ورلڈ کپ میں شاہد آفریدی کپتان ہونگے، محمد یوسف کے مطابق بیٹسمینوں کے حد سے زیادہ دفاعی انداز نے میزبان اسپنرز کو حاوی ہونے کا موقع فراہم کیا، رمیز راجہ نے کہا کہ آئی لینڈرز فتح کے مستحق تھے اسی لیے بارش نے بھی ہدف پورا کرنے کی مہلت دیدی۔
تفصیلات کے مطابق کوچنگ اسٹاف کی بھرمار کے باوجود پاکستان نے گال ٹیسٹ میں ایسی فاش غلطیاں کیں کہ بظاہر ڈرا نظر آنے والے مقابلے کا فیصلہ سری لنکا کے حق میں ہوگیا، پہلی اننگز میں 451 کا قابل قدر مجموعہ حاصل کرنے کے باوجود پہلے مہمان ٹیم نے سنگا کارا کیخلاف ریویو نہ لینے کے بعد ان کا ایک آسان کیچ بھی چھوڑ کر ڈبل سنچری بنانے کا موقع دیا، دوسری باری میں خسارا زیادہ نہ ہونے کے باوجود مصباح الحق الیون کے بیٹ اور ذہن دونوں مفلوج ہوگئے، احمد شہزاد کے ایل بی ڈبلیو پر ریویو نہ لینے سمیت کئی غلط فیصلے کیے گئے، جنید خان کو اسٹرائیک نہ دے کر اننگز کو چند اوورز طول دے کر ڈرا کی راہ ہموار کی جا سکتی تھی لیکن حواس باختہ پلیئرز ایسا نہ کرسکے۔
انتہائی سست بیٹنگ کی وجہ سے آئی لینڈرز کو ہدف بھی اتنا آسان ملا کہ بادلوں کے برسنے سے قبل ہی پورا ہوگیا۔ انہونی پر رنجیدہ سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بھی یہ شکست ہضم نہیں ہو پا رہی،راشد لطیف نے کہا کہ پہلی اننگز میں بہتر مجموعہ حاصل کرنے کے باوجود اس انداز میں ہار مایوس کن ہے، سعید اجمل اور عبدالرحمان بھی توقعات کے مطابق بولنگ نہیں کرسکے، بعد ازاں دفاعی حکمت عملی نے مسائل پیدا کیے، میں دیکھ رہا ہوں کہ پاکستانی ٹیم اگر سری لنکا میں ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز ہار گئی تو ورلڈ کپ 2015 میں مصباح کی جگہ آفریدی کپتان ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ تمام کوچز نوکریوں کی تلاش میں آئے ہیں، ان کی جتنی بڑی فوج بھی بھرتی کرلی جائے نتائج میں بہتری نہیں آئیگی۔
محمد یوسف نے کہا کہ بیٹنگ لائن کے اتنی آسانی سے ہتھیار ڈال دینے کی توقع نہیں تھی، کپتان کی حد سے زیادہ دفاعی حکمت عملی نے میزبان اسپنرز کو حاوی ہونے کا موقع فراہم کردیا جس کے بعد ٹیم کو سنبھلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔ رمیز راجہ نے کہا کہ سری لنکا نے بہادری دکھاتے ہوئے اننگز ڈیکلیئرڈ کرکے فتح کیلیے بھوک ظاہر کی، پاکستان نے بد اعتمادی سے خود اپنے لیے مسائل پیدا کیے، آئی لینڈرز فتح کے مستحق تھے، اسی لیے بارش نے بھی مہربانی کرتے ہوئے ہدف پورا کرنے کی مہلت دیدی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔