وزیراعظم نوازشریف کے استعفیٰ تک کوئی جوڈیشل کمیشن قبول نہیں، عمران خان

ویب ڈیسک  منگل 12 اگست 2014

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

لاہور: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی دباؤ پر حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام پر راضی ہوگئی تاہم وزیراعظم اور الیکشن کمیشن کے مستعفیٰ ہونے کے بعد ہی جوڈیشل کمیشن کو قبول  کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نظام کی تبدیلی اور بادشاہت کے خاتمے کے لئے اپنا خون دینے کے لئے تیار ہوں، 14 اگست کو آخری حد تک جائیں گے جبکہ حکومت کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کا اعلان نواز شریف کے استعفے کے بعد قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے ہوتے ہوئے کوئی کمیشن کام نہیں کرسکتا کیونکہ وہ انصاف دینا ہی نہیں چاہتے، ان کی موجودگی میں شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ یہ دو نظریات کا ٹکراؤ ہے، شریف خاندان نے پنجاب پولیس کو تباہ کردیا، کس جمہوریت میں اس طرح ہوتا ہے کہ بھائی، بیٹے، بھتیجے، سمدھی اور دیگر رشتہ داروں کو بڑے بڑے عہدوں پر بٹھا دیا جائے، ایسا تو بادشاہت میں ہوتا ہے جبکہ موجودہ نظام کے باعث خوشحالی ملک میں نہیں بلکہ ایک خاندان میں آرہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا لیکن انصاف نہیں ملا، نواز شریف نے لوگوں کے ضمیروں کا سودہ کیا، عدالتوں میں الیکشن کمیشن میں لوگوں کو خرید لیا جاتا ہے، ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں سب سے پہلے احتساب کا عمل شروع ہوا، وزیر داخلہ بھی اسمبلی میں کہہ چکے ہیں کہ ہر حلقے میں 60 سے 70 ہزار ووٹ غیر تصدیق شدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو اسلام آباد پرامن احتجاج کے لئے جارہے ہیں اور اطلاعات ہیں کہ گلو بٹ ٹائپ لوگوں کو پولیس کی وردی پہنا کر ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا جائے گا، اگر کارکنان یا مجھے کچھ ہوا تو پاکستان کے نوجوان نوازشریف سے اس کا بدلہ لیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔