- پہلے اوور میں وکٹ لینے کا طریقہ! شاہین سے جانیے، قلندرز نے فوٹو شیئر کردی
- ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی
- یورپی ممالک کیلیے پی آئی اے پروازیں بحال ہونے کے امکانات روشن
- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
شہباز شریف پاکستان کے مقبول ترین لیڈر بن گئے

72 فیصد پاکستانیوں نے طاہرالقادری کو بدترین رہنما قرار دیا ہے اور صرف 21 فیصد نے انھیں اچھا رہنما قرار دیا، پلڈاٹ فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستانیوں کی بھاری اکثریت نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ منتخب جمہوری نظام پاکستان کے لیے بہترین سسٹم ہے، مئی 2013 کے عام انتخابات مکمل طور پر شفاف ہوئے۔
پلڈاٹ کے زیراہتمام 16جولائی سے 6 اگست کے دوران ہونے والے ملک گیر سروے میں پاکستان بھر کے 3065شہریوں کی رائے حاصل کی گئی۔ سروے کے مطابق67 فیصد شہری جمہوری منتخب حکومتی نظام کو پاکستان کے لیے بہترین سسٹم تصور کرتے ہیں۔ عوامی مقبولیت کے لحاظ سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف 57 فیصد مثبت ریٹنگ کے ساتھ سرفہرست رہے۔ وزیراعظم نواز شریف 53 فیصد مثبت ریٹنگ میں عوام کے پسندیدہ رہنما ہیں۔
سروے کے مطابق 52 فیصد شہریوں نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ایک اچھا رہنما جب کہ 72 فیصد پاکستانیوں نے طاہرالقادری کو بدترین رہنما قرار دیا ہے اور صرف 21 فیصد نے انھیں اچھا رہنما قرار دیا۔ 63 فیصد پاکستانیوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مئی2013ء کے عام انتخابات مکمل طور پر شفاف تھے جبکہ37فیصد افراد نے ان انتخابات کو کسی حد تک دھاندلی سے تعبیر کیا۔ 85فیصد پاکستانیوں نے الیکشن کمیشن کے فنکشنز میں اصلاحات لانے اور تشکیل نوکی ضرورت پر زور دیا۔
67 فیصد پاکستانیوں نے محسوس کیا کہ ستمبر2013ء میں قومی اور صوبائی حکومتوں کے قیام کے100دن مکمل ہونے پر انتخابی اصلاحات کی ضرورت تھی۔40 فیصد پاکستانیوں نے الیکشن کمیشن کے اہم ادارے پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ 52 فیصد شہریوں نے اس بارے میں اختلاف کا اظہار کیا۔ یہ اختلاف رائے اس بات کا مظہر ہے کہ لوگ الیکشن کمیشن کے ادارہ میں اصلاحات لانے کے حامی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔