بلوچستان میں دہشت گردی کی ناکام کوشش

ایڈیٹوریل  ہفتہ 16 اگست 2014
حملہ آوروں نے رات کی تاریکی میں ایک نالے کے راستے ایئر بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ فوٹو؛ اے ایف پی

حملہ آوروں نے رات کی تاریکی میں ایک نالے کے راستے ایئر بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ فوٹو؛ اے ایف پی

کوئٹہ ایئرپورٹ کے قریب کلی نوخیزی کے علاقے میں سمنگلی اور خالد ایئربیس پر نامعلوم دہشتگردوں کی طرف سے حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 5 حملہ آور ہلاک جب کہ 11سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے، ایک زخمی حملہ آور سے نامعلوم مقام پر تفتیش جاری ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 10 بتائی جاتی ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کے ایک دھڑے نے حملہ کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔

تاہم دہشت گردی کی بروقت ناکام بنائی جانے والی اس واردات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مگر درد ناک حقیقت یہ ہے کہ یہ واردات کوئٹہ شہر میں اس وقت ہوئی جب قوم جشن آزادی کی تقریبات منانے کے آخری مرحلہ میں تھی۔ حملہ آوروں نے رات کی تاریکی میں ایک نالے کے راستے ایئر بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی جو کراچی کے مہران ایئر بیس جیسی کارروائی تھی، جب کہ دستی بموں اور راکٹ لانچرز سے لیس حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی پھر دو راکٹ داغے جو کھلے میدان میں گرے۔

حکام کی طرف سے بلوچستان کی صورتحال کے حوالہ سے اس واقعہ کی ابتدائی تفصیل جاری کی گئی تاہم تحقیقات از حد ضروری ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 4 بم ملے جنھیں ناکارہ بنا دیا گیا۔ میڈیا کے مطابق کثیر تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ فورسز نے جس جرات، مستعدی اور فرض شناسی کا مظاہرہ کیا وہ اس بات کی گواہی ہے کہ دہشت گرد اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے، لیکن ساتھ ہی اس واردات نے مزید الرٹ رہنے کی ضرورت کو دو چند کر دیا ہے۔

صوبائی سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ گاڑی روکنے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق صورتحال کنٹرول میں ہے۔ قبل ازیں کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک سیکیورٹی اہلکار جاں بحق جب کہ ڈرائیور زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق جمعرات کو سڑک کے کنارے نصب بم کے ذریعے فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، اہلکار رحیم اللہ موقعے پر ہی جاں بحق جب کہ ڈرائیور وحید گل زخمی ہو گیا، ادھر ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں نامعلوم افراد نے 8 انچ قطر کی گیس پائپ لائن کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جس سے گیس پلانٹ کو گیس کی سپلائی بند ہوگئی۔

ایک اور اطلاع کے مطابق باجوڑ میں بم دھماکے میں ایک بچی جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہو گئے جب کہ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں سیکیورٹی فورسز نے مشتبہ گاڑی روکنے کا اشارہ کیا تو فورسز پر فائرنگ کی گئی، جواب میں 4 مشتبہ حملہ آوروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

حکومت بلوچستان اگرچہ دہشت گرد اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن میں مصروف ہے تاہم صوبہ میں کثیر جہتی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث انتہا پسندوں پر کڑی نظر رکھنی چاہیے، ایئر بیس پر حملہ میں انتہا پسندوں کے ان اسپلنٹر گروپوں سے ہوشیار رہنے کا وقت ہے جو آپریشن ضرب عضب سے تتر بتر ہو چکے ہیں مگر بدامنی ان کا دائمی ایجنڈا ہو سکتا ہے، دہشت گردوں سے ہمہ وقت چوکس رہنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کے طول و عرض میں مربوط انٹیلی جنس شیئرنگ مزید مضبوط بنانی چاہیے، تا کہ دہشت گردی کی ہر بہیمانہ واردات کو پہلے ہلّے میں ہی ناکام بنا دیا جائے۔ سمنگلی اور خالد ایئر بیس کی محافظ فورسز کے حوصلوں کو سلام!

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔