بھارت کے بیشتر پلیئر کاغذی شیر ہیں، جیفری بائیکاٹ

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 16 اگست 2014
مانچسٹر میں دھونی الیون نے شکست سے بچنے کی کوئی کوشش نہیں کی، سابق انگلش اوپنر  فوٹو: فائل

مانچسٹر میں دھونی الیون نے شکست سے بچنے کی کوئی کوشش نہیں کی، سابق انگلش اوپنر فوٹو: فائل

لندن: جیفری بائیکاٹ کا کہنا ہے کہ بھارت کے بیشتر پلیئرز کاغذی شیر ہیں، مانچسٹر میں بھارتی ٹیم کی شکست حیران کن ہے۔

سابق انگلش اوپنر کہتے ہیں کہ ویرت کوہلی پہلے چار ٹیسٹ میچزمیں ناکام رہے اور اوول کی پہلی اننگز میں بھی 6 ر نز پر پویلین سدھار گئے، تفصیلات کے مطابق سابق انگلش بیٹسمین جیفری بائیکاٹ نے حالیہ دورے میں بھارتی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر حیرت کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا کہ اس طرح دھونی الیون کو مانچسٹرمیں شکست ہوئی وہ میرے لیے حیران کن ہے۔

مہمان ٹیم نے ناکامی کو ٹالنے کی کوئی کوشش نہیں کی، ایک انٹرویو میں سابق انگلش اوپنر نے کہا کہ درحقیقت مانچسٹر کا کھیل کم از کم اسی وقت ختم ہوگیا تھا جب ایم ایس دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، جب آپ کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین کشمکش کا شکار ہیں، اور توقع ہے کہ پچ سیمرز کیلیے سازگار اور حریف ٹیم کے پاس چند ایسے بالرز موجود ہیں تو آپ کس طرح اس قسم کا فیصلہ کرسکتے اور امید کرتے ہیں کہ آپ اس میں کامیاب بھی ہوجائیں گے؟

بائیکاٹ کہتے ہیں کہ جس صورتحال نے انھیں زیادہ متاثر کیا وہ بھارت کے مطمئن اور ڈھیلے ڈھالے بیٹسمین تھے جنھوں نے معین علی کو ان کی کارکردگی سے بہتر پرکھا اور ان کی کوئی پرواہ نہیں کی، معین کومہمان بیٹسمینوں پر نفسیاتی برتری حاصل ہوگئی جن کے پاس دنیا بھر میں اسپن بولنگ کے بہترین بولرز موجود ہیں۔

سابق انگلش اوپنر نے مزید کہا کہ بھارت کے بیشتر پلیئرزکاغذی شیر دکھائی دیتے ہیں، اس کی مثال ویرت کوہلی جیسی ہے، جنھیں بھارتی کرکٹ کا اگلا بہترین بیٹسمین سمجھا جارہا تھا، لیکن اس سیریز میں وہ کوئی خاص کاکردگی دکھا نہیں پائے ہیں، اسی طرح چتیشور پجارا کا معاملہ ہے جسے تیسرے نمبر پر راہول ڈریوڈ کا جانشین سمجھا جارہا تھا، وہ کہتے ہیں کہ کسی نے بھی ایسی پرفارمنس نہیں دکھائی جس سے اعتماد جھلکتا ہو، دھونی نے آل راؤنڈر ایشون کی جگہ رویندرا جڈیجا کو مسلسل ساتھ رکھ کر ان مشکلات میں مزید اضافہ کیا جو واضح طور پر ٹیسٹ کرکٹ کیلیے تیار نہیں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔