وزارت سمندر پار پاکستانی چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلیے سرگرم

اے پی پی  پير 18 اگست 2014
آئی ایل او کے تعاون سے شروع کیے گئے منصوبوں سے 8 ہزار بچوں کی بحالی میں معاونت ملی۔ فوٹو: فائل

آئی ایل او کے تعاون سے شروع کیے گئے منصوبوں سے 8 ہزار بچوں کی بحالی میں معاونت ملی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل نے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے منصوبے کے تحت 8 ہزار بچوں کی بحالی میں معاونت فراہم کی ہے۔

یہ منصوبہ بین الاقوامی ادارہ برائے محنت کش (آئی ایل او) کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا جو ساہیوال اور سکھر کے اصلاح میں مکمل ہو چکا ہے۔ وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے اس قسم کے منصوبے دیگر اضلاع میں شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو حکومت اپنے وسائل سے شروع کرے گی جبکہ تمام صوبوں کے لیبر ڈپارٹمنٹس چائلڈ لیبر کی روک تھام کے قوانین پر پوری طرح عملدرآمد ہیں کر رہے ہیں جن کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو  مجاز عدالتوں کی طرف سے سزائیں بھی ہو چکی ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ صوبائی محکمہ چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اسکیمیں بھی متعارف کرا رہی ہیں۔ صوبہ پنجاب نے اس مد میں 500 ملین روپے اور خیبرپختونخوا کے 14 ملین روپے سالانہ ترقیاتی پلان میں مختص کیے ہیں۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد محنت کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا ہے اور صوبے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔