شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر، وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ

اسٹاف رپورٹر  پير 18 اگست 2014
بلدیہ عظمیٰ کی نااہلی کے سبب تین ہٹی فلائی اوور کے نیچے کچرے کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔  فوٹو: ایکسپریس

بلدیہ عظمیٰ کی نااہلی کے سبب تین ہٹی فلائی اوور کے نیچے کچرے کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: شہر میں گندگی وغلاظت اورکچرے کے ڈھیروں سے الرجی، دمہ اور سانس کی بیماریوں سمیت وبائی امراض پھیل رہے ہیں ،بارش کے نتیجے میں شہرمیں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلدیاتی اداروں کی نااہلی کے باعث شہرمیںکئی ماہ سے صفائی ستھرائی کا نظام درہم برہم ہے، مختلف علاقوں میںگندگی وغلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور بھری ہوئی کچراکنڈیوں کی وجہ سے تعفن پھیل رہا ہے جو ایک طرف وبائی امراض کاسبب بن رہا ہے دوسری جانب تعفن سے شہریوںکی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، ایک اندازے کے مطابق کراچی میں روزانہ 10 ہزار ٹن کچرا جمع ہوتا ہے جسے ٹھکانے لگانے کے لیے مناسب انتظامات نہیں کیے جاتے ہیں۔

بارش کی پیش گوئی کے بعد طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بارش کے نتیجے میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیراور غلاظت کے باعث وبائی امراض پھوٹ سکتے ہیں جس سے خاص طور پر بچوں کے بڑی تعداد متاثر ہوسکتی ہے، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کراچی پہلے ہی نگلیریا، پولیو، خسرے اورہیضے کے امراض کی لپیٹ میں ہے، کچرے کوجلانے سے شہریوں میں سانس اور جلدی امراض کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، کچرے کو غیرسائنسی بنیادوں پر ٹھکانے لگانے سے ماحولیاتی آلودگی میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے جس سے براہ راست انسانی زندگیاں متاثر ہورہی ہیں۔

کچرا جلانے سے خطرناک کیمیائی مادے فضا میں شامل ہورہے ہیں جو نظام تنفس کو مکمل طور پر متاثر کر دیتے ہیں جس کے باعث سانس کی بیماریاں جنم لیتی ہیں، محکمہ ماحولیات کے مطابق شہر میں روزانہ 10 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا جسے محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کا کوئی بندوبست نہیں ہے تاہم عدم توجہی کے باعث شہر میں پیداہونے والے ہزاروں ٹن کچرے کو لیاری اور ملیر ندی سمیت شہر کے مختلف مقامات اور کھلے پلاٹوں پر پھینک کر جان چھڑائی جاتی ہے جس سے نہ صرف فضائی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ لاکھوں افراد سانس اوردیگر مہلک بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

شہریوں نے صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے کراچی کولاوارث چھوڑ دیا ہے، کوئی شہری مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں، اداروں سے شکایات کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوتی اور نہ ہی نوٹس لیا جاتا ہے، کوئی ادارہ اپنے فرائض ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے رہا ہے، شہریوں نے گلی محلوں میں صفائی کی ناقص صورتحال اور کچرے کے ڈھیر لگنے پر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کراکر شہریوں کے مسائل حل کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔