- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
(پاکستان ایک ںظر میں) - مبارک ہو! تبدیلی آ ہی گئی ۔۔۔
تحریک پاکستان اور آزادی پاکستان کی تحریک میں لاکھوں نامعلوم افراد کی قربانیاں ہیں،مجھے یہ امید ہے کہ ان نامعلوم افراد میں میرے آبا و اجد بھی ضرور شامل ہونگے۔جس آزادی کیلئے ان سب نے جدوجہد کی ، قربانیاں دیں ۔لیکن ان کی محنت کا صلہ آزادی کے 68ویں سالگرہ کے چند روز بعد آخر مل ہی گیا۔
پاکستان میں کسی حکمران نے عوام کے بنیادی سہولیات اور مسائل کے حل کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا،یہ بات روایتاً نہیں لکھ رہا ، اس سے بڑھ کر سچ کوئی نہیں۔اگر حکمرانوں نے بنیادی معاملات پر توجہ دی ہوتی تو ڈالر سنچری کے قریب، پٹرول 108روپے لٹر، آٹا45روپے کلو، گوشت 400کو کراس کرتا اور نہ ہی ہر چیز پر کی خریداری پر تمام پاکستانی 17فیصد سے زائد ٹیکس ادا نہ کررہے ہوتے بلکہ حکومتیں عوام کی فلاح و بہبود کی کئی ایک ایسے منصوبے شروع کر چکی ہوتی جو قوم کی تعلیم و تربیت اور صلاحیتوں میں اضافہ کا ذریعہ بن گئے ہوتے مگر ہماری حالت’’ دھوبی کا کتا گھر کا نا گھاٹ کا‘‘ والی رہی۔
مگر شکر ہو عمران خان کا جس نے اپنی سیاست میں ظلم کے ہر ضابطے کے خلاف آواز بلند کرنے کی ٹھان لی ہے۔اور گزشتہ روز کے اعلان کے بعد تو وہ’’ آزادی انقلاب‘‘ بھی آن پہنچا، جس کا منتظر ’’سارا پاکستان ‘‘تھا ۔ ہم سب یہ امید رکھ سکتے ہیں کہ عمران خان کی سول نافرمانی کی دھمکی یقیناًرنگ لائے گی، آپ کوآج صبح سے پٹرول تمام ٹیکسز کاٹ کر یقیناً60روپے فی لٹر کے حساب سے مل رہا ہوگا۔بس کا کرایہ ، آٹے کا تھیلا،دالیں، گوشت اور دیگر اشیاء ضروریہ بھی کم از کم 50سے 100روپے سستی مل رہی ہونگی۔ اب آپ کو بجلی و گیس کا بل دینے کی ٹینشن نہیں ہوگی ،آپ کا ماہانہ بجٹ یقیناًآپ کے کنٹرول میں آتا ہوا، اب بس محسوس ہورہا ہوگا۔اس ساری خوش نصیبی پر آپ اگر عمران خان کا شکریہ ادا نہ کریں تو میں آپ یقیناًاحسان فراموش کہوں گا ۔
آپ میری ان سب باتوں پر کیا سوچ رہے ہیں یہ تو میں نہیں جانتا مگر صرف اتنا کہوں گا کہ ’’اگر آپ نے سعادت حسن منٹو کا ’’ منگو کوچوان والا‘‘ افسانہ پڑھ رکھا ہے تو پھر آج صبح کسی دکان دار، پولیس والے ، واپڈا والے ، گیس کمپنی کے اہلکار کو ضرور آگاہ کیجیے گا کہ کہ عمران کے اعلان کے بعد پرانا دور گزر گیا اور تبدیلی آگئی ۔ اور اگر عمران خان اپنے اِس علان کے بعد پاکستانیوں کے بجلی اور گیس کے بل اد ا نہ کیے جانے کی وجہ سے کنیکشن کٹ جائیں تو پریشان مت ہوئیے گا کیونکہ آپ کے اور ہمارے لیڈر بنی گالہ میں رہائش پذیر ہیں ۔۔۔ بس وہاں جائیں اور حکومت کی شکایت لگوادیں ۔۔۔۔ ایسا کرنے سے 2 میں کوئی ایک کام تو ضرور ہوگا ۔۔۔۔ یا تو کنیکشن بحال ہوجائے گا اور ایسا نہ ہوا تو بحالی کے لیے ایک اور دھرنا ضرور ہوجائے گا جس میں یقینی طور پر 10 لاکھ نہیں تو 9 لاکھ 99 ہزار اور999 لوگ تو ضرور ہی ہونگے۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔