گنج پن کے شکار افراد کو اب مایوس ہونے کی ضرورت نہیں

ویب ڈیسک  بدھ 18 فروری 2015
 گنج پن کا علاج کے لیے وہی فارمولا استعمال کیا گیا جو بون میرو کے علاج کےلیے استعمال کیا جاتا ہے،سائنس دان فوٹو:فائل

گنج پن کا علاج کے لیے وہی فارمولا استعمال کیا گیا جو بون میرو کے علاج کےلیے استعمال کیا جاتا ہے،سائنس دان فوٹو:فائل

نیویارک: بال ہمیشہ سے خوبصورتی کا لازمی حصہ رہے ہیں اور جولوگ جوانی میں بالوں سے محروم ہوجاتے ہیں وہ بالوں کی واپسی کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں لیکن وہ اب مزید پریشان نہ ہوں کیونکہ سائنسدانوں نے بالآخر ایک ایسا جدید اورآسان فارمولہ تیار کر لیا ہے جس سے گنج پن کا شکار لوگوں کے لیے دوبارہ بال اگانے کی امیدیں روشن ہوگئی ہیں۔

یونیورسٹی آف کولمبیا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق عموماَ گنج پن کی وجہ ایلوپیسیا ایریاٹا کی بیماری ہے جو تیزی سے بال گرنے کا باعث بنتی ہے اور اس کا علاج انتہائی مشکل ہوتا ہے تاہم نئی ایجاد کردہ میڈیسن سے صرف 5 ماہ میں ایک بار پھر بال اگنا شروع ہوجاتے ہیں اورچہرے پر پھیلی اداسی  ایک بار پھر خوشی اعتماد میں بدل جاتی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ گنج پن کا علاج کے لیے وہی فارمولا استعمال کیا گیا جو بون میرو کے علاج کےلیے استعمال کیا جاتا ہے، ابتدائی طور پر اس کے کامیاب تجربے چوہوں پر کرنے کے بعد 3 افراد پربھی کئے گئے ۔ تینوں افراد گنج پن کی بیماری کا شکار تھے اور ان کا سربالوں سے محروم  ہوچکا تھا، نئی تیار کردہ میڈیسن ’’روکسولیٹی نب ‘‘ کے 5 ماہ تک استعمال کے بعد تینوں افراد کے بال دوبارہ اگنا شروع ہوگئے۔

تحقیق کے اہم سائنسدان رافیل کلائنس کا کہنا ہے کہ ابھی صرف تجرباتی طور اس فارمولے کا استعمال کیا جارہا ہے اگر مسلسل مثبت نتائج سامنے آئے تو یہ میڈیسن لوگوں کی زندگی پر انتہائی خوشگوار اثرات مرتب کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس علاج کو بڑے پیمانے پر لوگوں تک پہنچانے کے لئے ابھی کافی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔