- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کو سزا سنانے والے جج کا تبادلہ
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
دھرنے، سیاسی عدم استحکام سے حصص مارکیٹ مندی کا شکار، 65 پوائنٹس کمی
کراچی: ملک میں سیاسی عدم استحکام، حکومت مخالف دھرنوں ، سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان نے سرمایہ کاروں کوتشویش میں مبتلا کردیا۔
اسٹاک مارکیٹ کی سرگرمیاں جمود کا شکار ہوگئی ہیں اور ان نامساعد حالات میں سرمایہ کار انتہائی محتاط طرز عمل کا مظاہرہ کررہے ہیں، کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیرکو سرکاری مالیاتی اداروں کی سپورٹ کے باوجود اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے زیراثر رہی جس سے انڈیکس کی28900 پوائنٹس کی حد بھی گرگئی، مندی کے باعث50.14 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 25 ارب 76 کروڑ 25 لاکھ 87 ہزار 395 روپے ڈوب گئے۔
ملک کے سیاسی افق پر کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں فریقین کے درمیان ڈیڈلاک برقرار رہا تو اسٹاک مارکیٹ میں بحران شدت اختیار کرسکتا ہے کیونکہ جاری حالات کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں بے چینی اور عدم اعتماد بڑھتا جارہا ہے، یہی وجہ ہے کہ پیر کو ٹریڈنگ کا آغاز ہی مندی سے ہوا لیکن کاروبار کے درمیانی اوقات میں غیرملکیوں کی جانب سے مخصوص حصص کی خریداری بڑھنے سے ایک موقع پر 250.70 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی29000 پوائنٹس کی حد بحال ہو گئی تھی لیکن اس دوران سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ میں مندی رونما ہوئی۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر78 لاکھ 10 ہزار773 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے46 لاکھ75 ہزار236 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے31 لاکھ 35 ہزار537 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 65.60 پوائنٹس کی کمی سے28852.15 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 78.21 پوائنٹس کی کمی سے20071.04 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 109.27 پوائنٹس کی کمی سے46719.27 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت11.15 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ60 لاکھ 310 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار341 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں150 کے بھاؤ میں اضافہ، 171 کے دام میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ100 روپے بڑھ کر 10500 روپے اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ40 روپے بڑھ کر900 روپے ہو گئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاؤ130 روپے کم ہوکر3300 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 38.49 روپے کم ہوکر1000.51 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔