ریڈ زون میں ریڈ الرٹ، سرکاری عمارتوں پر شارپ شوٹر تعینات، لاہور پولیس کے 1500 اہلکار بھی پہنچ گئے

خبر ایجنسیاں / نمائندہ ایکسپریس  منگل 19 اگست 2014
مارچ اور دھرنوں سے سفارتخانوں میں معمول کی سرگرمیاں معطل، ویزوں اور دیگر امور کیلیے ملک بھر سے آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔  فوٹو: فائل

مارچ اور دھرنوں سے سفارتخانوں میں معمول کی سرگرمیاں معطل، ویزوں اور دیگر امور کیلیے ملک بھر سے آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد / لاہور: وزارت داخلہ نے پولیس کو ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے ریڈزون میں تمام سرکاری عمارتوں پر شارپ شوٹر تعینات کردیے گئے۔

تحریک انصاف کے دھرنا کے شرکا کے ریڈزون میں داخلے کے ممکنہ اقدام کے پیش نظر وزارت داخلہ نے پولیس کو ریڈ الرٹ جاری کیا ہے ۔ ریڈ زون کی سیکیورٹی کیلیے 3 حصار بنانے کی ہدایت کردی گئی۔ پہلے حصار میں وفاق اور پنجاب پولیس، دوسرے حصار میں ایف سی اوررینجرز اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ تیسرے حصار میں سیکیورٹی کی ذمے داری فوج کوسونپ دی گئی ہے۔ لاہور پولیس کے 1500 اہلکار بھی گزشتہ روز اسلام آباد روانہ ہوگئے جن میں اینٹی رائیڈ دستے بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ریڈ زون کی سیکیورٹی کے پیش نظر لاہور پولیس کے اہلکاروں کو طلب کیا گیا ہے۔ دریں اثناء انقلاب اور آزادی دھرنوں کی وجہ سے بیشتر ممالک کے سفارتخانوں میں معمول کی سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔