- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 افراد جاں بحق
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
اسرائیل میں یہودی دوشیزہ کا اسلام قبول کرکے مسلمان سے شادی کرنا جرم بن گیا
تل ابيب: اسرائیل میں یہودی دوشیزہ کی جانب سے دائرہ اسلام میں داخل ہوکر مسلمان شہری سے شادی پر متعصب یہودیوں نے احتجاج شروع کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی خاتون موریل ملکہ کی ان کے اپنے ایک مسلمان ہم وطن محمد منصور سے دوستی تھی جو کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ محبت میں تبدیل ہوگئی اسی محبت نے ملکہ کو اسلام سے بھی روشناس کرایا اور وہ مسلمان ہوکر منصور کے دل کے بعد گھر کی بھی ملکہ بن گئیں۔ لیکن محبت کی کہانی میں انتہا پسند یہودی ظالم سماج بن گئے جنہوں ان پیار کرنے والے دلوں کو ایک جاں دو قالب بننے سے روکنے کے لئے کئی جتن کئے۔
اپنی تمام تر کوششوں میں ناکامی کے بعد متعصب یہودیوں کو کچھ نہ سوجھا تو وہ منصور اور ملکہ کی شادی کی خوشیوں کے رنگوں میں بھنگ ڈالنے پہنچ گئے۔ منصور نے اپنے ولیمے میں 500 افراد کو مدعو کررکھا تھا لیکن کیا کیجئے اس ظالم یہودیوں کا جسے ان دونوں کی خوشیاں ایک آنکھ نہ بھائیں اور پہنچ گئے احتجاج کرنے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی ماں باپ کی اولاد بھلا کیسے ایک مسلمان سے شادی کرسکتی ہے۔
تمام تر مشکلات کے باوجود ملکہ اور ان کے شوہر منصور ایک دوسرے کے ہمراہ زندگی گزارنے کے لئے پر عزم ہیں اور ملکہ کا کہنا تھا کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میرے اہل خانہ اوررشتے دارکیا کہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر چڑھائی کے دوران اب تک 2000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔