ریڈ زون بھارت کا نہیں پاکستان کا حصہ ہے اور ہمیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا، عمران خان

ویب ڈیسک  منگل 19 اگست 2014
نوازشریف کو نہیں چھوڑوں گا اگر ان کے پیچھے انگلینڈ تک بھی جانا پڑا تو جاؤں گا، عمران خان، فوٹو:ایکسپریس نیوز

نوازشریف کو نہیں چھوڑوں گا اگر ان کے پیچھے انگلینڈ تک بھی جانا پڑا تو جاؤں گا، عمران خان، فوٹو:ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے بھارت کا نہیں ہمیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا اگر حکومت نے کارکنان پر تشدد کیا تو ہم نوازشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور نوازشریف سن لیں کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ انہیں جانا ہی ہوگا ۔

اسلام آباد میں سرینا چوک پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لٹیروں نے باریاں لگا کر ملک کو لوٹا، امیر امیر ہوتے گئے اور غریب کا برا حال ہوگیا لیکن میری 18 سالہ جدوجہد کے نتیجے میں آج قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 سال اپنے ملک کے لیے کرکٹ کھیلی اور پاکستان کو ورلڈ چمپئن بنایا، اس وقت قوم ایک ہوگئی تھی اور ہم ایک پاکستانی بن گئے تھے جبکہ آج ساری قوم نیا پاکستان بنانے کے لیے اکٹھا ہوگئی ہے۔

عمران خان نے اپنے کارکنان سے تین وعدے لیے کہ وہ کسی قسم کا انتشار نہ پھیلائیں، پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر نہ جائیں اور کسی عمارت پر بھی قبضہ نہ کریں، ہم انتشار نہیں چاہتے، کارکنان وعدہ کریں کہ وہ پر امن رہیں گے ، حکومت کوشش کرے گی کہ تشدد کرے تاکہ کارکنان کا ٹکراؤ ہو،نوازشریف سن لیں اگر کسی قسم کا تشدد ہوا تو انہیں نہیں چھوڑوں گا، اگر ان کے پیچھے انگلینڈ تک بھی جانا پڑا تو جاؤں گا، نوازشریف یہ نہ سمجھیں کہ پاکستانیوں کا خون بہا کر بچ جائیں گے میں ان پر دنیا تنگ کردوں گا اور انہیں جیل میں ڈالوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پولیس سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے ضمیر کی آواز سنیں اور کرپٹ ، جعلی وزیراعظم کے احکامات نہ مانیں۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج جمہوریت کا حصہ ہے، نواشریف نے ہم پر سارے قانونی دروازے بند کیے جس کے بعد احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلے، پولیس سے درخواست ہے کہ کارکنان کے سامنے کوئی رکاوٹ کھڑی نہ کریں کیونکہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے بھارت کا نہیں اور وہاں جانا ہمارا حق ہے، حکومت ہمیں وہاں جانے سے نہیں روک سکتی ہم نے کوئی قانون نہیں توڑا اور ہم ان حکمرانوں کی طرح نہیں کہ سپریم کورٹ پر حملہ کردیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ڈپلومیٹنگ زون کی فکر ہے لیکن انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ڈپلومیٹک زون کی فکر مجھے ان سے زیادہ ہے وہاں ہمارے مہمان ہیں،یقین دلاتا ہوں کہ ہمارا جلسہ ڈپلومیٹک زون کی طرف منہ بھی نہیں کرے گا کیونکہ ہمارا راستہ ناجائز پارلیمنٹ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ کے اندر حقیقی عوامی نمائندے موجود ہیں تو وہ عوام سے کیوں ڈر رہے ہیں، ہم پر امن لوگ ہیں، ہمارے کارکنان اسمبلی کے اندر نہیں جائیں گے بلکہ اس کے باہر ہی عوام کا اتنا جم غفیر ہوگا کہ لوگ تحریر اسکوائر کو بھول جائیں گے، ہم ریڈ زون کو گرین زون بنائیں گے اور وہاں بیٹھ کر سول نافرمانی کی تحریک چلائیں گے تاکہ دھاندلی سے آنے والی حکومت کا خاتمہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکنان وعدہ کریں اگر مجھے  کچھ ہوا تو وہ نوازشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور نوازشریف سن لیں قوم نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ اب انہیں جانا ہوگا ورنہ وہ جتنی بھی دیر رہے ہم ان کی زندگی مشکل کردیں گے جبکہ میں سرکاری نوکروں سے کہتا ہوں کہ دفتروں میں کام بند کردیں اور جب تک یہ لوگ ملک کا پیچھا نہیں چھوڑتے ہم انہیں نہیں چلنے دیں گے۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم سب باغی ہیں اور نوازشریف کے خلاف بغاوت کرچکے ہیں، نوازشریف کے درباریوں سے پوچھتا ہوں کہ حسنی مبارک اور نوازشریف میں کیا فرق ہے،حسنی مبارک نےبھی عدالتوں،پولیس اور اداروں کو خریدا جبکہ نوازشریف بھی یہی سب کچھ کرتے ہیں،حسنی مبارک کی حکومت بھی عوامی طاقت سے گئی تھی اب نوازشریف کو بھی عوام ہی گھر بھیجیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ نوازشریف حقیقی شیر بنیں سرکس کے نہیں جبکہ چوہدری نثار کو کہتا ہوں میں نے اپنے کارکنان کو کنٹرول کررکھا تھا اگر میں نہیں ہوتا تو یہ اسلام آباد کی اینٹ سےاینٹ بجا دیتے اب نوازشریف اپنے ضمیر کی آواز سنیں کہ وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں یا بادشاہت کا ساتھ دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔