اے ایس آئی علی نواز کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے، پولیس

اسٹاف رپورٹر  بدھ 20 اگست 2014
فائرنگ سے ہلاک پولیس افسر کی میت آبائی علاقے روانہ، مقدمہ درج نہ ہوسکا۔   فوٹو : ایکسپریس

فائرنگ سے ہلاک پولیس افسر کی میت آبائی علاقے روانہ، مقدمہ درج نہ ہوسکا۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: گلشن اقبال میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے اے ایس آئی کی میت آبائی علاقے روانہ کردی گئی مقتول فیڈرل بی صنعتی ایریا میں تعینات اور بھٹائی آباد کا رہائشی تھا جبکہ مقتول7 بچوں کا باپ تھا۔

تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال تھانے کے علاقے موتی محل کے قریب 125 موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے اے ایس آئی علی نواز پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں45 سالہ اے ایس آئی علی نواز اور 32 سالہ راہ گیر وسیم احمد زخمی ہو گئے تھے جو بعدازاں دونوں زخمی افراد اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے تھے، پولیس افسر فیڈرل بی صنعتی ایریا میں تعینات اور بھٹائی آباد میں رہائشی تھا اور اس کا آبائی تعلق نوشہرو فیروز سے تھا، مقتول اے ایس آئی 3 بیٹوں اور 4 بیٹیوں کا باپ تھا۔

گزشتہ روز شہید اے ایس آئی علی نواز کی نماز جنازہ گلبرگ میں واقع ڈی آئی جی ویسٹ کے دفتر میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو، ڈی آئی جی ویسٹ طاہر نوید، ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران کے علاوہ شہید اے ایس آئی کے اہلخانہ عزیز و اقارب اور دیگر افراد نے شرکت کی، بعدازاں شہید اے ایس آئی کی میت ضلع نوشہرو فیروز تعلقہ نو شہرو صاحب خان بھٹی گوٹھ روانہ کردی گئی۔

گلشن اقبال پولیس کا کہنا ہے کہ دہرے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا ہے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی جانب سے پولیس سے رابطہ کرنے پر فوری طور پر مقدمہ درج کر لیا جائے گا، انھوں نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے 3 خول ملے ہیں جنھیں فارنزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا، انھوں نے بتایا کہ اے ایس آئی علی نواز کا قتل بھی شہر میں جاری پولیس افسران و اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔